ا
اسلام آباد (پ ر ) وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ و اطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ آج چوتھے روز خراب موسم کے سبب لاپتہ کوہ پیماؤں کی تلاش کا کام نہیں ہوسکا۔ کے ٹو اور اس کے اطراف میں گہرے بادلوں اور برف باری کی وجہ سے ہیلی کاپٹر پرواز نہیں کر سکے۔ بلندی پر تیز ہوائیں دن بھر چلتی رہیں جس کی بناء پر ہیلی کاپٹر پرواز ناممکن تھی ، تیز رفتار ہؤا کی وجہ سے شمالی اور جنوبی سمت سے کے ٹو کے اطراف میں ہوا کا شدید دباؤ سارا دن برقرار رہا اور فضائی سرچ آپریشن کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہونے کے سبب لاپتہ کوہ پیماؤں کو چوتھے دن بھی تلاش نہیں کیا جا سکا۔ بلتورو سیکٹر میں ناموافق موسمی حالات کے سبب محمد علی سدپارہ اور ان کے دیگر دونوں لاپتہ ساتھی اب تک تلاش نہیں کئے جا سکے ، وزیر اطلاعات گلگت بلتستان نے مزید بتایا کہ وزارت داخلہ نے پاک فضائیہ سے دور تک دیکھنے کی صلاحیت رکھنے والے کیمرے اور جدید ایویانکس کی فراہمی کی درخواست کی ہے ، تاہم زمینی ٹیمیں اب بھی بیس کیمپ پر موجود ہیں اور موسمی حالات کے سازگار ہونے کا انتظار کر رہی ہیں، جوں ہی موسم موافق ہوگا تلاش کا عمل دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم سب کسی معجزے کے انتظار میں ہیں، اللہ سے امید ہے کہ ہمارے ہیروز بہت جلد ہمارے درمیان ہونگے۔
سلام آباد : کے ٹو کی چوٹی پر لاپتہ کوہ پیماؤں کی تلاش میں چوتھے روزموسم کی خرابی کے سبب مشکلات کا سامنا ہے، وزیر اطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے بتایاکہ کے ٹو قرب جوار میں برفباری اور گہرے بادلوں کے سبب کوئی پرواز ممکن نہیں ہو سکی فضائی سرچ آپریشن کے لیے پاک فضائیہ سے جدید آلات کی فراہمی کی درخواست کی جاچکی ہے۔زمینی ٹیمیں بیس کیمپ میں موسم موافق ہونے کے انتظار میں ہیں کے ٹو ریسکیو مشن کا چوتھا روز ، موسم کی خرابی کے سبب مشکلات کا سامنا ہے، کے ٹو قرب جوار میں برفباری اور گہرے بادلوں کے سبب کوئی پرواز ممکن نہیں ہو سکی۔وزیر اطلاعات گلگت بلتستان نے بتایاکہ :فضائی سرچ آپریشن کے لیے پاک فضائیہ سے جدید آلات کی فراہمی کی درخواست کی جاچکی ہے۔ زمینی ٹیمیں بیس کیمپ میں موسم موافق ہونے کے انتظار میں ہیں۔
