بول ٹی وی کی بندش اور پیمرا کی جانب سے جاری انتقامی کاروائیوں کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے صحافیوں کا بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں تمام صحافتی تنظیموں کے عہدیداروں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، مظاہرے میں چئیرمین پیمرا کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی کی گئی
بول ورکرز کے زیر اہتمام بول ٹی وی کی بندش کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں بول کارکن,پریس کلب کے عہدیداران,پی ایف یو جے،آر آءی یو جے،ربجا،کرا ہم اینڈکورٹ ایسوسی ایشن سمیت مختلف صحافتی حلقوں کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ایف یو جے اپریل کے پہلے ہفتے لانگ مارچ کر رہی ہے جو کوئٹہ سے شروع ہو گا اور اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچے گا اور جب تک مطالبات پورے نہیں ہوں گے احتجاج جاری رہے گا ہر دور میں صحافیوں نے سچ کی خاطر آمریت اور اجارہ دار قوتوں کے خلاف آواز بلند کی ہے اس وقت پاکستان کے پندرہ ہزار سے زائد صحافیوں کو بے روزگار کر دیا گیا ہے جب کہ آئے روز میڈیا پر طرح کی بندش لگائی جا رہی ہے جو ناقابل قبول ہے انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے پاس اس وقت کھونے کو کچھ نہیں توڑنے کو زنجیریں ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اسی راستے پر چل کر ہم اپنے حقوق حاصل کریں گے انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں کے بول کو بولنے دو میڈیا کے خلاف کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے ۔اس موقع پرپی ایف یو جے دستور کے صدرحاجی نواز رضا کا کہنا تھا کہ ہم بول چینل کی بندش کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور میڈیا کے آزادی کے لیے ہر سطح پر آپ کے شانہ بشانہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں میڈیا کی تما م تنظیمیں موجود ہیں جو میڈیا ورکرز کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ چئیرمین پیمرا کے جانبدارانہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہکرتے ہیں کہ چئیرمین پیمرا کو ہٹا کر غیر جانبدار شخصیت کو اس عہدے پر تعینات کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پیمرا کی جانب سے یہ روش جاری رہی تو ہم ملک گیر احتجاج کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ورکرز کے حقوق کے تحفظ کے لئے ہر حد تک جائیں گے۔آر آ ئ یو جے دستور کے صدرحافی خاور نواز راجہ کا کہنا تھا کہ پیمرا کے بول نیوز کے خلاف کاروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم کارکنوں کے حقوق کے لئے ہمیشہ اپنی جدوجہد جاری رکھے گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بول کے معاملے پر ملک کی تمام صحافتی تنطیمیں متحد ہیں۔اس موقع پر آر یو جے کے صدر عامر سجاد سید نے کہا کہ ہم میڈیا کے آزادی کے لیے تمام صحافی تنظیموں کے ایک پلیٹ فارم پر آنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اپنی ملازمتوں کے تحفظ واجبات کی ادائیگی تنخواہوں کی ادائیگی کے حصول اور میڈیا پر طرح طرح کی بندشوں کے خلاف ہم سب ایک ہیں انہوں نے کہا کہ کسی بھی چینل کی غیر قانونی بندش کو برداشت نہیں کریں گے جس چینل پر بھی سچ دکھایا جاتا ہے وہ بند کیوں کر دیا جاتا ہے 24 چینل ہو یا بول چینل ہو -ہم نے دیکھا کہ جو پروگرام حکومت کے خلاف دکھایا گیا وہی چینل بند کر دیا گیا اور ہم سڑکوں پر آئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ بول کو بولنے دو ۔اس موقع پر نیشنل پریس کلب کے سیکرٹری جنرل انور رضا نے کہا کہ میں وزیراعظم عمران خان سے سوال کرتا ہوں کہ کیا یہی ریاست مدینہ ہے جس میں آپ اداروں کو حیلے بہانوں سے بند کر رہے ہیں میڈیا چینلز کو چلنے نہیں دیا جارہا میڈیا پر قدغن لگائی جا رہی ہے صحافیوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے بول کے خلاف تمام پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں۔اس موقع پر فناس سیکرٹری نیشنل پریس کلب صغیر چوہدری نے کہا کہ ٹونٹی فور نیوز اس قسم کی پابندیاں برداشت کر چکا ہے حکمران سچ نہ سننے والے چینل کو بند کر کے صحافیوں کا معاشی قتل کرنے کے درپے ہیں انہوں نے کہا کہ میڈیا کی آزادی کے لئے ایسے جدوجہد میں ہم بول چینل اور تمام میڈیا کے ساتھ ہیں۔اس موقع پر آرائی یوجے جنرل سیکرٹری طارق ورک نے کہا کہ میڈیا کے آزادی کے لیے آر آئی یو جے نے اپنی جدوجہد کا آغاز ہی بول چینل کی بندشوں کے خاتمے کے لیے پیمرا کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کے ساتھ کیا تھا جبکہ پیمرا کی روش ابھی تک جاری ہے انہوں نے کہا کہ آج پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے ہمارا بھرپور احتجاج یا مطالبہ کرتا ہے کہ بول کو بولنے دو ۔
بول ٹی وی کی بندش اور پیمرا کی جانب سے جاری انتقامی کاروائیوں کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے صحافیوں کا بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں تمام صحافتی تنظیموں کے عہدیداروں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، مظاہرے میں چئیرمین پیمرا کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی کی گئی۔پیر کوبول ٹی وی کی بندش کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں بول کارکن,پریس کلب کے عہدیداران,پی ایف یو جے،آر آءی یو جے،پی ایف یو جے دستور، آر آئی یو جے دستور،ربجا،کرا ہم اینڈکورٹ ایسوسی ایشن سمیت مختلف صحافتی حلقوں کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ایف یو جے اپریل کے پہلے ہفتے لانگ مارچ کر رہی ہے جو کوئٹہ سے شروع ہو گا اور اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچے گا اور جب تک مطالبات پورے نہیں ہوں گے احتجاج جاری رہے گا ہر دور میں صحافیوں نے سچ کی خاطر آمریت اور اجارہ دار قوتوں کے خلاف آواز بلند کی ہے اس وقت پاکستان کے پندرہ ہزار سے زائد صحافیوں کو بے روزگار کر دیا گیا ہے جب کہ آئے روز میڈیا پر طرح کی بندش لگائی جا رہی ہے جو ناقابل قبول ہے انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے پاس اس وقت کھونے کو کچھ نہیں توڑنے کو زنجیریں ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اسی راستے پر چل کر ہم اپنے حقوق حاصل کریں گے انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں کے بول کو بولنے دو میڈیا کے خلاف کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے ۔اس موقع پرپی ایف یو جے دستور کے صدرحاجی نواز رضا کا کہنا تھا کہ ہم بول چینل کی بندش کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور میڈیا کے آزادی کے لیے ہر سطح پر آپ کے شانہ بشانہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں میڈیا کی تما م تنظیمیں موجود ہیں جو میڈیا ورکرز کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ چئیرمین پیمرا کے جانبدارانہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہکرتے ہیں کہ چئیرمین پیمرا کو ہٹا کر غیر جانبدار شخصیت کو اس عہدے پر تعینات کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پیمرا کی جانب سے یہ روش جاری رہی تو ہم ملک گیر احتجاج کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ورکرز کے حقوق کے تحفظ کے لئے ہر حد تک جائیں گے۔ اس موقع پر نیشنل پریس کلب کے سیکرٹری جنرل انور رضا نے کہا کہ میں وزیراعظم عمران خان سے سوال کرتا ہوں کہ کیا یہی ریاست مدینہ ہے جس میں آپ اداروں کو حیلے بہانوں سے بند کر رہے ہیں میڈیا چینلز کو چلنے نہیں دیا جارہا میڈیا پر قدغن لگائی جا رہی ہے صحافیوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے بول کے خلاف تمام پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں۔آر آ ئ یو جے دستور کے صدرخاور نواز راجہ کا کہنا تھا کہ پیمرا کے بول نیوز کے خلاف کاروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم کارکنوں کے حقوق کے لئے ہمیشہ اپنی جدوجہد جاری رکھے گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بول کے معاملے پر ملک کی تمام صحافتی تنطیمیں متحد ہیں۔اس موقع پر آر یو جے کے صدر عامر سجاد سید نے کہا کہ ہم میڈیا کے آزادی ک لیے تمام صحافی تنظیموں کے ایک پلیٹ فارم پر آنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اپنی ملازمتوں کے تحفظ واجبات کی ادائیگی تنخواہوں کی ادائیگی کے حصول اور میڈیا پر طرح طرح کی بندشوں کے خلاف ہم سب ایک ہیں انہوں نے کہا کہ کسی بھی چینل کی غیر قانونی بندش کو برداشت نہیں کریں گے جس چینل پر بھی سچ دکھایا جاتا ہے وہ بند کیوں کر دیا جاتا ہے 24 چینل ہو یا بول چینل ہو -ہم نے دیکھا کہ جو پروگرام حکومت کے خلاف دکھایا گیا وہی چینل بند کر دیا گیا اور ہم سڑکوں پر آئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ بول کو بولنے دو ۔اس موقع پر فناس سیکرٹری نیشنل پریس کلب صغیر چوہدری نے کہا کہ ٹونٹی فور نیوز اس قسم کی پابندیاں برداشت کر چکا ہے حکمران سچ نہ سننے والے چینل کو بند کر کے صحافیوں کا معاشی قتل کرنے کے درپے ہیں انہوں نے کہا کہ میڈیا کی آزادی کے لئے ایسے جدوجہد میں ہم بول چینل اور تمام میڈیا کے ساتھ ہیں۔اس موقع پر نے کہا کہ میڈیا کے آزادی کے لیے آر آئی یو جے نے اپنی جدوجہد کا آغاز ہی بول چینل کی بندشوں کے خاتمے کے لیے پیمرا کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کے ساتھ کیا تھا جبکہ پیمرا کی روش ابھی تک جاری ہے انہوں نے کہا کہ آج پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے ہمارا بھرپور احتجاج یا مطالبہ کرتا ہے کہ بول کو بولنے دو ۔