Embed HTML not available.

مستونگ: لکپاس کے مقام پر لانگ مارچ، دھرنے پر خودکش حملے کی کوشش، دھماکے میں خودکش حملہ آور مارا گیا۔

مستونگ: لکپاس کے مقام پر لانگ مارچ، دھرنے پر خودکش حملے کی کوشش، دھماکے میں خودکش حملہ آور مارا گیا۔

مشکوک شخص کی تلاشی لینے کی کوشش کی گئی تو اس نے فرار ہونے کی کوشش لیکن گرگیا، فرار ہونے میں ناکامی پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

دھماکے میں حملہ آور کے پیچھے بھاگنے والے دو افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم دیگر دھرنا شرکاء اور سردار اختر جان مینگل محفوظ ہیں

بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل صاحب کے احتجاج پر مبینہ خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی

حکومت اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی

سردار اختر مینگل کو درکار ہر قسم کی سیکورٹی فراہم کریں گے، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی

دہشت گردی جہاں بھی ہو، قابل مذمت ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر رد عمل
بلوچستان کے متعدد اضلاع میں قومی شاہراہوں پر رات میں سفر سے روک دیا گیا*

بلوچستان کے متعدد اضلاع میں قومی شاہراہوں پر رات میں سفر سے روک دیا گیا۔

کچھی، موسیٰ خیل، ژوب، گوادر اور نوشکی کے ڈپٹی کمشنرز نے نوٹیفکیشن جاری کردیے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق قومی شاہراہوں پرشام 6 سے صبح 6 بجے تک سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سبی شاہراہ، ژوب ڈی آئی خان شاہراہ اور کوسٹل ہائی وے پر بھی رات کو سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس کے علاوہ کوئٹہ تفتان شاہراہ، لورالائی ڈیرہ غازی خان شاہراہ پر بھی رات کا سفر ممنوع قرار دے دیا گیا۔

واضح رہےکہ بلوچستان میں پبلک ٹرانسپورٹ پر فائرنگ اور مسافروں کو قتل کرنے کے پے درپے واقعات سامنے آئے ہیں اور حال ہی میں گوادر میں بس سے اتار کر 6 مسافروں کو قتل کیا گیا ہے۔

اس سے قبل کوئٹہ سے رات کے اوقات میں پبلک ٹرانسپورٹ کو سفر کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
حکومتی وفد کی لکپاس دھرنا گاہ آمد ،مزاکرات کا پہلا دور، ڈیڈ لاک برقرار۔*

مستونگ / صوبائی حکومت کی مذاکرات ٹیم کا لکپاس کے مقام پر جاری بلوچستان نیشنل پارٹی کے دھرنا آمد ، حکومتی وفد میں صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی ظہور بلیدی ، صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سردار نوراحمد بنگلزئی نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدین سردار اختر جان مینگل، نواب محمد خان شاہوانی،اختر حسین لانگو ثناءاللہ بلوچ پرنس آغاموسی جان و دیگر مرکزی قیادت سے ملاقات کیا۔ اور مزاکرات کئے، حکومتی وفد نے دھرنا قیادت سے گزارش کی موجودہ سکورٹی صورتحال اور عید قریب ہے عوام کو سخت مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے دھرنا کو ختم کیا جائے، صوبائی حکومت مسائل کو مل بیٹھ کر بات چیت سے حل کرینگی مذاکرات کا پہلا دور کافی دیر تک چلا جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی قیادت ماہ رنگ بلوچ سمی دین سمیت تمام خواتین کی رہائی کے مطالبے پر قائم رہے، مذاکرات کا پہلا دور کسی ہتمی نتیجے کے بغیر ختم ہوا، اور صوبائی حکومت کی مذاکراتی وفد واپس کوئٹہ روانہ ہوگیا جبکہ حکومتی وفد افطاری کے بعد دوبارہ مذاکرات کیلئے بی این پی قیادت سے ملاقات کریگی اور مذاکرات میں پیشرفت کے حوالے سے کوشش کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں