سال 2024: سرکاری اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم، مخصوص اخبارات کو نوازنے کا کھیل جاری**
حکومتی پالیسی بے نقاب، بڑے اخبارات کو اربوں کے اشتہارات، چھوٹے اور علاقائی اخبارات مسلسل نظر انداز**
پشاور (فیاض علی نور) محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا کی جانب سے **سال 2024** میں جاری کردہ سرکاری اشتہارات کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ سال بھر کے اعداد و شمار نے حکومت کی غیر منصفانہ پالیسیوں کو بے نقاب کر دیا، جہاں مخصوص اخبارات کو کروڑوں کے اشتہارات جاری کیے گئے، جبکہ درجنوں مستند اور علاقائی اخبارات کو مسلسل نظر انداز کیا جاتا رہا۔ یہ رپورٹ تمام 12 مہینوں کے سرکاری اشتہارات کے مجموعی تجزیے پر مبنی ہے، جس میں ظاہر ہوتا ہے کہ کن اخبارات کو سب سے زیادہ اشتہارات ملے، کون سے اخبارات مکمل طور پر محروم رہے، اور حکومت کی اشتہاری پالیسی نے صحافت پر کیا اثرات ڈالے۔ **سب سے زیادہ سرکاری اشتہارات حاصل کرنے والے اخبارات** سال 2024 میں چند مخصوص اخبارات کو سب سے زیادہ سرکاری اشتہارات دیے گئے، جن کی مجموعی مالیت کروڑوں روپے رہی۔
. **روزنامہ مشرق (اردو)** – **کل اشتہارات:** 40,562 سنٹی میٹر، **کل مالیت:** 22,648,312 روپے . **روزنامہ آج پشاور (اردو)** – **کل اشتہارات:** 38,971 سنٹی میٹر، **کل مالیت:** 21,234,508 روپے . **روزنامہ نوائے وقت (اردو)** – **کل اشتہارات:** 14,867 سنٹی میٹر، **کل مالیت:** 6,283,419 روپے . **روزنامہ اوصاف اسلام آباد (اردو)** – **کل اشتہارات:** 13,146 سنٹی میٹر، **کل مالیت:** 4,802,814 روپے . **روزنامہ پاکستان اسلام آباد (اردو)** – **کل اشتہارات:** 9,238 سنٹی میٹر، **کل مالیت:** 2,897,162 روپے یہ اخبارات حکومتی پالیسیوں سے سب سے زیادہ مستفید ہوئے اور سال بھر بھاری اشتہارات حاصل کرتے رہے۔ **محدود اشتہارات حاصل کرنے والے اخبارات میں کچھ اخبارات ایسے بھی تھے جنہیں اشتہارات تو دیے گئے، مگر ان کی مقدار اور مالیت ان بڑے اخبارات کے مقابلے میں انتہائی کم رہی۔ . **روزنامہ دنیا اسلام آباد (اردو)** – **کل اشتہارات:** 7,856 سنٹی میٹر، **کل مالیت:** 2,450,218 روپے . **روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون (انگریزی)** – **کل اشتہارات:** 4,387 سنٹی میٹر، **کل مالیت:** 1,298,312 روپے . **روزنامہ امت کراچی (اردو)** – کل اشتہارات:** 2,136 سنٹی میٹر، **کل مالیت:** 712,509 روپے
. **روزنامہ الاخبار (اردو)** – **کل اشتہارات:** 984 سنٹی میٹر، **کل مالیت:** 312,342 روپے **وہ اخبارات جنہیں پورے سال میں ایک پیسہ بھی نہیں دیا گیا** سال 2024 میں کئی مستند اخبارات کو ایک بھی سرکاری اشتہار جاری نہیں کیا گیا۔
**روزنامہ جنگ راولپنڈی/لاہور** روزنامہ عوام الناس راولپنڈی** روزنامہ فرنٹیئر پوسٹ کراچی** روزنامہ خبرونا** روزنامہ بیگرام** روزنامہ دھن** روزنامہ اخبار خیبر**روزنامہ عوامی دستک کوہاٹ** روزنامہ سیاق** روزنامہ رئیس** روزنامہ ہشت نگر ٹائمز چارسدہ**
– **روزنامہ نواے ہزارہ** روزنامہ پائن ایبٹ آباد** روزنامہ قائد پشاور** روزنامہ وقت** یہ اخبارات پورے سال حکومتی پالیسی کے نشانے پر رہے اور ان کے لیے کوئی اشتہاری فنڈز مختص نہیں کیے گئے۔ **سرکاری اشتہارات کی غیر مساوی تقسیم کے اثرات** میڈیا ماہرین اور صحافتی تنظیموں نے سرکاری اشتہارات کی غیر مساوی تقسیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ یہ پالیسی صحافت کی آزادی کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ مخصوص میڈیا ہاؤسز کو اشتہارات کے ذریعے نوازنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ وہ حکومت کے حق میں خبریں شائع کریں۔ چھوٹے اور آزاد اخبارات کو مالی بحران میں ڈال کر ان کی آواز دبانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ایسا امتیازی نظام مستقبل میں صحافت کو کمزور اور ریاستی پروپیگنڈے کو مضبوط بنا سکتا ہے۔ صحافتی تنظیموں نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سرکاری اشتہارات کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی نہ بنایا گیا، تو میڈیا انڈسٹری میں بداعتمادی مزید بڑھے گی اور چھوٹے اخبارات کے بند ہونے کا خدشہ ہے۔ **حکومت کی اشتہاری پالیسی پر سنگین سوالات** سال 2024 کے اعداد و شمار واضح طور پر ثابت کرتے ہیں کہ سرکاری اشتہارات کی تقسیم میں غیر مساوی پالیسیاں اختیار کی گئیں۔ حکومت سرکاری اشتہارات کی تقسیم میں برابری اور شفافیت کو یقینی بنائے یا مخصوص اخبارات کو نوازنے اور دیگر کو دیوار سے لگانے کا یہ سلسلہ 2025 میں بھی جاری رہے گا۔