*اے سی ایف اینیمل ریسکیو نے پاکستان کسٹمز کے ذریعے بچائے گئے نایاب بندروں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کی*
*کراچی:* جنگلی حیات کی اسمگلنگ کے ایک خوفناک واقعے میں، پاکستان کسٹمز نے حال ہی میں نایاب بندروں کے ایک گروپ کو بازیاب کیا، جو غیر قانونی نقل و حمل کے دوران ناقابلِ تصور اذیتوں کا شکار ہوئے تھے۔ ان معصوم جانوروں کو شدید صدمے کی حالت میں پایا گیا—خوف سے پھٹی ہوئی آنکھیں، بھوک سے نڈھال جسم، اور ان کی دل دہلا دینے والی چیخیں اس کرب کی گواہ تھیں جو انہوں نے دنوں تک تنگ و تاریک، تابوت نما ڈبوں میں بغیر روشنی، خوراک یا پانی کے برداشت کیا۔
اے سی ایف اینیمل ریسکیو، جو جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے، نے فوری طور پر ان بندروں کی دیکھ بھال کا بیڑا اٹھایا اور انہیں ایک محفوظ ماحول فراہم کیا۔ راتوں رات ان کے لیے عارضی پنجرے تیار کیے گئے تاکہ وہ تحفظ اور سکون محسوس کر سکیں، جبکہ ایک بڑی اور مستقل پناہ گاہ کی تعمیر پر بھی کام جاری ہے۔ زیرِ تعمیر یہ نیا سینکچری انہیں وہ جگہ اور ذہنی سکون فراہم کرے گا جس کی انہیں اشد ضرورت ہے، جہاں ان کے لیے جنگل جیسے ماحول، لکڑی کے تنوں اور دیگر قدرتی عناصر سے آراستہ سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ جسمانی اور ذہنی بحالی کے عمل سے گزر سکیں۔
فی الحال، ان بندروں کو نرم کمبل، آرام کے لیے کھلونے اور وافر مقدار میں متوازن خوراک دی جا رہی ہے۔ اے سی ایف بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ وائلڈ لائف سینکچریز کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ ان کے لیے ایسا طویل مدتی مسکن تلاش کیا جا سکے جو ان کے قدرتی ماحول سے زیادہ سے زیادہ مماثلت رکھتا ہو۔ تاہم، اس عمل میں درپیش پیچیدگیوں، وسیع پیمانے پر کاغذی کارروائی اور بھاری اخراجات کے پیش نظر، اے سی ایف اس منتقلی کو ممکن بنانے کے لیے پوری محنت سے کام کر رہا ہے۔ بندروں کو بیرونِ ملک منتقل کرنے سے قبل کم از کم چار ماہ قرنطینہ میں رکھا جائے گا، جس کے پیشِ نظر ان کی موجودہ بحالی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
اے سی ایف اینیمل ریسکیو کی بانی، عائشہ چندریگر کا کہنا ہے:
“ہمارا مقصد ان بندروں کو زندگی کا دوسرا موقع دینا ہے، تاکہ وہ ایک ایسے ماحول میں صحتیاب اور خوشحال ہو سکیں جہاں انہیں مزید کسی قسم کی ظلم و زیادتی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ان کی تکالیف ناقابلِ بیان ہیں، لیکن ہم پرعزم ہیں کہ وہ دوبارہ کبھی ایسی اذیت نہ جھیلیں۔”
اے سی ایف اینیمل ریسکیو تمام وائلڈ لائف کنزرویشن تنظیموں، عطیہ دہندگان اور جانوروں سے محبت کرنے والوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس اہم مشن میں ان کا ساتھ دیں۔ جو افراد ان بندروں کی دیکھ بھال اور منتقلی میں مدد کرنا چاہتے ہیں، وہ مزید معلومات کے لیے اے سی ایف سے رابطہ کر سکتے ہیں۔