وزارت اطلاعات و ثقافت کی جانب سے کابل ٹائمز اخبار کی 65ویں سالگرہ منائی گئی

وزارت اطلاعات و ثقافت کی جانب سے کابل ٹائمز اخبار کی 65ویں سالگرہ منائی گئی

کابل (بی این اے) وزارت اطلاعات و ثقافت نے کابل ٹائمز اخبار کی 65ویں سالگرہ آج کابل میں منائی۔
باختر ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق اس موقع پر منعقدہ تقریب میں وزارت اطلاعات و ثقافت کے امور عامہ کے سیکریٹری مہاجر فراہی نے کہا کابل ٹائمز ملک بھر میں انگریزی زبان کا اخبار ہے جو افغانستان کی موجودہ صورتحال سے دنیا کو باخبر رکھتا ہے اور آج اس کے قیام کی 65 ویں سالگرہ ہے۔
فراہی نے کابل ٹائمز اخبار کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس اخبار نے افغانستان کے حالات اور پیشرفت کو دنیا تک پہنچانے کا اپنا مشن پورا کیا ہے اور یہ نظام ایک اہم میڈیا اور زبان ہے۔
ان کے مطابق اس وقت افغانستان میں 470 میڈیا آؤٹ لیٹس کام کر رہے ہیں، جن میں 84 ٹیلی ویژن اسٹیشن، 273 ریڈیو اسٹیشن، 57 نیوز ایجنسیاں اور 52 پرنٹ میڈیا آؤٹ لیٹس شامل ہیں۔
اس کے علاوہ سرکاری اخبارات کے سربراہ انجینئر عزیر سرواک نے اخبارات کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ اس محکمہ نے سرکاری اخبارات کی ڈیجیٹلائزیشن اور بہتری کے میدان میں بہت کام کیا ہے۔ متعدد قارئین تک اہم اور بروقت خبروں اور خبروں کا مواد پہنچایا ہے۔
ساتھ ہی کابل ٹائمز اخبار کے ایڈیٹر انچیف نیک محمد نیکمل نے کہا کہ اس اخبار میں پیشہ ور اور تجربہ کار لوگ اور ساتھی کام کر رہے ہیں اور یقین دلایا کہ مواد کو مزید تقویت دینے اور اسے بہتر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
اس کے علاوہ وزارت اطلاعات و ثقافت کے خارجہ تعلقات کے سربراہ شفیق احمد زئی نے معاشرے میں میڈیا کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا لوگوں کی قومی اور مذہبی اقدار کے ساتھ ساتھ ملکی آبادی، ترقی، ثقافتی سفارت کاری اور عوامی آگاہی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
تقریب کو جاری رکھتے ہوئے جرنلسٹ ایسوسی ایشن آف افغانستان کے سربراہ حفیظ اللہ بارکزئی نے پریس کو حکومت اور قوم کے درمیان ایک پل قرار دیا جو عوام کی آواز کو حکومتی اہلکاروں تک پہنچاتا ہے اور حکومت کی سرگرمیوں اور کامیابیوں کو عوام تک پہنچاتا ہے۔
کابل میں چین کی “ژنہوا نیوز ایجنسی” کے سربراہ لیانگ نے کہا کہ کابل ٹائمز ایک اہم اخبار اور افغانستان کا قابل اعتماد ذریعہ ہے۔
دیگر مقررین نے بھی معلومات کی فراہمی کے شعبے میں کابل ٹائمز اخبار کی اہمیت کے بارے میں بات کی اور مزید تقویت دینے کے لیے اپنی تجاویز اور مشورے سے آگاہ کیا۔
کابل ٹائمر اخبار 8 کب 1340 بمطابق 27 فروری 1962 ظاہر شاہ کے دور حکومت اور داؤد خان کی صدارت میں، صباح الدین کشکی کی سربراہی میں قائم ہوا، جو اس وقت ہفتے میں دو یا تین دن شائع ہوتا تھا۔ لیکن تقریباً دو سال کے بعد انہوں نے اسے روزنامہ اخبار بنادیا۔
یہ اخبار انگریزی میں شائع ہوتا ہے۔ اس کے زیادہ تر قارئین غیر ملکی ہیں اور وہ لوگ جو انگریزی زبان سے واقف ہیں۔ اس وقت اس اخبار کے ملکی اداروں کے علاوہ سفارت خانوں اور ہوائی اڈوں پر زیادہ قارئین ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں