برسلز (خصوصی رپورٹ)
یورپی ہیڈکوارٹرز برسلز میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گورو کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
کانفرنس کا اہتمام کشمیرکونسل ای یو نے اپنے سیکرٹریٹ میں ان عظیم شہدا کی برسی کے موقع پر کیا، جس میں کشمیریوں، ان کے ہمدردوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
مقررین نے کہا کہ شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گورو جموں و کشمیر کو ایک آزاد اور ترقی یافتہ خطہ دیکھنا چاہتے تھے۔ ان کی جدوجہد اور قربانیاں جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک روشن باب ہیں، اور ان کے نظریات قوم کے لیے مشعل راہ ہیں۔
کانفرنس کے مقررین میں چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، صدر ورلڈ کشمیر ڈائسپورا الائنس یورپ چوہدری خالد جوشی، کشمیر کی ممتاز شخصیات سردار صدیق اور راجہ خالد، جے کے ایل ایف یورپ کے عہدیدار سردار ظہیر زاہد، سماجی شخصیت شیراز بٹ، یورپی صحافی آندرے بارکس، اور برسلز پارلیمنٹ کے سابق رکن ڈاکٹر منظور ظہور شامل تھے۔ انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن محمد احسن انتو نے بھی سری نگر سے کانفرنس کال کے ذریعے خطاب کیا۔ مقررین نے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم کی مذمت کی اور ان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہاکہ ہم کشمیر کی آزادی کے لیے اور کشمیری عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانفرنس کا بنیادی مقصد مقبول بٹ اور افضل گورو کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے یکجہتی کا اظہار کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبول بٹ اور افضل گورو کی کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد بے مثال ہے۔ علی رضا سید نے کہا کہ ہم تحریک آزادی کے لیے شہداء کی قربانیوں اور مسئلہ کشمیر کو دنیا میں اجاگر کرتے رہیں گے۔
مقبول بٹ اور افضل گورو کے اجساد خاکی کو بھارت سے حاصل کرنے کے لیے عالمی عدالتِ انصاف سے رجوع کرنے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ ہم اس سلسلے میں قانونی ماہرین سے مشاورت کرکے بہت جلد اپنے لایحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
یاد رہے کہ بھارت نے مقبول بٹ کو ۱۱ فروری ۱۹۸۴ء کو اور افضل گورو ۹ فروری ۲۰۱۳ء کو سزائے موت دے کر ان کے اجساد خاکی کو بدنام زمانہ ’’تہاڑ‘‘ جیل میں ہی ان کے خاندان کی مرضی خلاف دفن کردیا تھا اور آج تک وہ اجساد ورثا کے حوالے کرنے سے انکاری ہے۔
علی رضا سید نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہم انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کے ذریعے ان عظیم شہدا کی میتوں کو بھارت سے واپس لے سکیں گے تاکہ ان کی آخری رسومات بڑے اعزازکے ساتھ اور خاندان کی مرضی کے مطابق ادا جاسکیں اور انکے اپنے وطن کشمیر میں ان کی تدفین ہوسکے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے بھارتی جیل میں قید کہنہ مشق کشمیری رہنماء یاسین ملک، انسانی حقوق کے عظیم علمبردار خرم پرویز اور دیگر کشمیری قیدیوں کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔
علی رضا سید نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ عالمی ادارے بشمول اقوامِ متحدہ، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں کو ان کا حقِ خود ارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
,
