آزادکشمیر کی وزیر سمال انڈسٹریز وٹریڈ اینڈ ٹریول پروفیسر تقدیس گیلانی سے فرانس میں پاکستانی سفیر عاصم افتخار احمد کی ملاقات۔

پیرس( )
آزادکشمیر کی وزیر سمال انڈسٹریز وٹریڈ اینڈ ٹریول پروفیسر تقدیس گیلانی سے فرانس میں پاکستانی سفیر عاصم افتخار احمد کی ملاقات۔ سمال انڈسٹریز ،سیاحت اور ٹریول اینڈ ٹریڈ کے شعبوں میں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے حوالہ سے تبادلہ خیال۔ فرانس میں پاکستانی سفیر نے ایمبسی میں کشمیری ثقافت، روایتی کھانوں اور ہینڈی کرافٹس کے حوالہ سے نمائش کروانے کی یقین دہانی کروائی۔ اس موقع پر جموں وکشمیر فورم فرانس کے چئرمین و پاکستانی کیمونٹی رہنما چوہدری نعیم اختر اور محترمہ سمینہ راجہ نے اس موقع پر موجود تھے۔ قبل ازیں وزیر سمال انڈسٹریز وٹریڈ اینڈ ٹریول کا سفارتخانے کے عملہ نے استقبال کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر حکومت نے کہا کہ آزادکشمیر میں سیاحت، سمال انڈسٹریز ل، ہائیڈرل سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہے۔ ہمارا سفارتخانہ تارکین وطن کو آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کرے حکومت آزادکشمیر بھرپور تعاون کرے گی۔ آزادکشمیر کے کلچر اور ثقافت کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں نے ہمیشہ کشمیریوں کی جاندار اور موثر انداز میں حمایت کی ہے۔ مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے مہذب ممالک کو آگاہ کیا جائے تاکہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہندوستان پر دباؤ بڑھائیں اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ میں تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کی راہ ہموار ہو سکے۔ اس موقع پر پاکستان کے فرانس میں سفیر عاصم افتخار نے کہا ہے مسئلہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی میں سرفہرست ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ فرانس میں کشمیر کے حوالہ سے خصوصی نمائش کا اہتمام کرنے میں حکومت آزادکشمیر کی بھرپور معاونت کرے گا۔ تاکہ کشمیر کے پوٹینشل ، کشمیری کلچر، روایتی کشمیری کھانوں، ہینڈی کرافٹس اور دیگر مصنوعات کی عالمی منڈیوں سطح تک پہنچان ہو سکے۔ اس موقع پر جموں وکشمیر فورم فرانس کے چئیرمین نعیم چوہدری اور کمیونٹی رہنما سمینہ راجہ نے کہا کہ پاکستانی اور کشمیری کیمونٹی ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم فرانسیسی حکومت تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ اس سلسلہ میں پاکستانی سفارتخانہ کا بھرپور بھی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تارکین کو آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے ذریعے ریاست کی معاشی حالت بہتر کی جاسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں