زیورات کی پاکستانی کمپنی کو کاروباری فروغ کے لیے چینی نوجوانوں سے امیدیں ہیں

نان ننگ (شِنہوا) جیولری کے پاکستانی برانڈ ونزا کے صدر عقیل احمد چوہدری نے گوانگشی کے شہرنان ننگ میں منعقدہ چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو اینٹرز گوانگشی ایونٹ میں شرکت کی،جہاں ان کا کہنا ہے کہ چینی نوجوان بین الاقوامی ذوق کے حامل ہیں اور یہ کہ سرخ اور دیگر رنگوں کے قیمتی پتھرچین میں شادیوں کی تقریبات میں پہننے کا رواج آہستہ آہستہ مقبول ہورہا ہے۔

متعارف کردہ خدمات کے دوطرفہ فروغ کے عنوان سے ہونے والی اس تقریب کا انعقاد وزارت تجارت اور گوانگشی ژوانگ خود اختیارعلاقے کی عوامی حکومت کی جانب سے مشترکہ طور پرکیاگیا تھا۔ ونزا سمیت 110 غیر ملکی تاجروں اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کام کرنے والی ایجنسیوں نے آن لائن یا آف لائن اس تقریب میں حصہ لیا۔ عقیل احمد چوہدری نے2019 میں چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے ذریعے ونزا کی جیولری کو چینی مارکیٹ میں متعارف کرایا تھا۔اس وقت چین میں ان کی کمپنی کا کاروبار مسلسل ترقی کر رہا ہے۔

عقیل احمد چوہدری نے کہا کہ اس ماہ، صرف شنگھائی میں ہماری ایک دکان پر چھ جوڑوں کی جانب سے منگنی کی انگوٹھیوں کا آرڈر دیا گیا۔ چین میں ونزا جیولری میں 30 سال کے لگ بھگ شادی کے خواہشمند سب سے زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں،ان کی شادی کی انگوٹھیوں کا انتخاب صرف روایتی ہیروں تک محدود نہیں ہے۔رنگین قیمتی پتھر ان کی شخصیت کو نمایاں کرسکتے ہیں،یہ کئی رنگوں میں دستیاب ہیں اور رنگ جذبات کے اظہار کا ذریعہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ چین کی روایتی ثقافت میں سرخ رنگ کو نیگ شگون سمجھا جاتا ہے اور یہ خوبصورت محبت کی علامت بھی ہو سکتا ہے جو کہ شادی کے مواقع کے لیے بہترین انتخاب ہے، یاقوت اور نیلم سے جڑی منگنی کی انگوٹھیاں چینی نوجوانوں میں مقبول ہیں، جو ایک رجحان ہے جس کا ہم نے مشاہدہ کیا ہے۔

چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے علاوہ، ونزا نے چائنہ-آسیان ایکسپو اور چائنہ انٹرنیشنل کنزیومر گڈز ایکسپو میں بھی شرکت کی ہے۔ چین ان نمائشوں کا انعقاد کرتا ہے، جو بین الاقوامی اداروں کو اپنی مصنوعات کی نمائش، چینی مارکیٹ اور صارفین کے رجحانات کو سمجھنے کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر وو ژینگ پھنگ نے کہا کہ گزشتہ چھ سالوں میں 10ہزار سے زائد بیرون ملک کاروباری اداروں نے نمائش میں شرکت کی اور 2ہزار400 سے زائد نئی مصنوعات، نئی ٹیکنالوجیز اور نئی خدمات متعارف کرائیں، جس سے اشتراک اور سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں کے تعاون سے تکنیکی جدت اور صنعتی ترقی کے گہرے انضمام کو فروغ ملا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں