Embed HTML not available.

راولاکوٹ جیل سے قتل سمیت سنگین جرائم میں ملوث 20 قیدیوں کے فرار کے بعد آئی جیل جیل تبدیل ڈپٹی سپرنٹینڈنٹ گرفتار تحقیقاتی کمیٹی قائم وزیر امور کشمیر امیر مقام کا نوٹس

راولاکوٹ جیل سے 19 خطرناک قیدیوں کے فرار کی تحقیقات کیلئے سیکرٹری حکومت چوہدری محمد رقیب کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل ڈی آئی جی پونچھ شہریار سکندر اور کمشنر سردار وحید خان کمیٹی کے ممبران ہوں گے

راولاکوٹ کی ڈسٹرکٹ جیل پونچھ میں بڑی کارروائی۔۔۔فائرنگ کر کے غازی شہزاد سمیت 20 سے زائد گرفتار شدگان قیدی بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔۔۔
پولیس کو شہر میں الرٹ کر دیا گیا ہے۔۔۔۔تاہم ابھی تک کوئی بھی بھاگنے والا قیدی نیں پکڑا گیا۔۔۔البتہ ایک قیدی کو جیل کے گیٹ کے باہر گولی لگی جس سے وہ زخمی ہو کر گر گیا تھا جس کے بارے میں بتایا جارہا کہ وہ ہسپتال میں دم توڑ گیا ہے۔۔۔
راولاکوٹ ڈسٹرکٹ جیل پونچھ سے 20 قیدی فرار، شہر بھر میں ناکہ بندی
۔۔
تفصیلات کے مطابق راولاکوٹ شہر کے وسط میں موجود ڈسٹرکٹ جیل پونچھ سے 20 قیدی دن دیہاڑے فرار ہو گئے۔
ان قیدیوں میں دہشتگردی،قتل، اقدام قتل اور منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار ملزمان شامل ہیں۔
راولاکوٹ شہر میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے،ڈی ایس پی سردار طارق کے ہمراہ پولیس،انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں کی بھاری نفری جیل میں معاملہ کی تحقیقات کےلئے موجود ہے۔

یہ واقعہ اتوار کے روز دن میں اس وقت پیش آیا جب ذرائع کے مطابق جیل سنتری قیدیوں کو بیرکوں سے باہر نکالنے کےلئے دروازہ کھولنے گیا۔
چند قیدی پہلے سے مرچیں لئے تیار تھے،جو سنتری کی آنکھوں میں مرچیں ڈال کر باآسانی فرار ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدیوں نے سنتری کی بندوق چھین کر فائرنگ بھی کی، تاہم پولیس ذرائع نے فائرنگ کی بات کی تصدیق نہیں کی ہے۔۔۔

فرار ہونے والے قیدیوں میں دہشتگردی کے الزام میں قید غازی شہزاد،عثمان اور بیت اللہ شامل،قتل کے الزام میں قید تعماز،سفیر، ثقلین،سہیل رشید، آصف دل محمد،فیصل حمید،ثاقب مجید اور اسامہ شامل ہیں۔
دیگر فرار ہونے والے قیدیوں میں شاہ میر،ناصر،خیام، مقرم فیصل، عامر عبداللہ، ساجد نصیر، فیضان، نعمان، شبیر شامل ہیں۔

پولیس اور جیل انتظامیہ نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی وضاحت جاری نہیں کی ہے۔۔۔۔

*حکومت پاکستان*
*وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان*

ٹکرز

*وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے آزاد جموں کشمیر کی راولا کوٹ جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کا نوٹس لے لیا۔*

وفاقی وزیر نے چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل آزاد جموں کشمیر سے واقعے کی رپورٹ 48 گھنٹے میں طلب کر لی۔

وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے فوری ضروری کارروائی کی جائے۔

وفاقی وزیر نے سیکورٹی میں
غفلت اور کوتائی کی ذمہ داری کا تعین کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس کے ذمہ دار تمام افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

اگر ضرورت پڑی تو وفاقی حکومت مجرموں کو پکڑنے کے لیے تمام ضروری مدد فراہم کرے گی۔ وفاقی وزیر

اس سلسلے میں چیف سیکرٹری اور آئی جی وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کو فوری طور پر آگاہ کریں۔ انجینئر امیر مقام

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں