عالمی امن کے لئے فلسطین اور گشمیر کے دیرینہ تنازعات کا حل اشد ضروری ہے غزہ کی صورت حال پر عالمی طاقتوں اور مشرق وسطی کے مسلمان حکمرانوں کو رحم کرنا چاہیے سردار طاہر تبسم

اسلام آباد
عالمی امن و مذہبی ہم آہنگی کے لئے متحرک انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ انسپاڈ کے صدر اور سفیر امن ڈاکٹر محمد طاہر تبسم نے کہا ہے کہ عالمی امن کے لئے فلسطین اور گشمیر کے دیرینہ تنازعات کا حل اشد ضروری ہے غزہ کی صورت حال پر عالمی طاقتوں اور مشرق وسطی کے مسلمان حکمرانوں کو رحم کرنا چاہیے یہ جنگ فوری نہ رکی تو اس کے قریبی ممالک میں پھیلنے کے زیادہ امکانات ہیں جو تباہ کن ہونگے۔ایک بیان میں انسپاڈ کے صدر نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی نے بیانات کے علاوہ کوئی عملی کوشش اب تک نہیں کی ورنہ فلسطین و کشمیر کے تنازعات کب کے حل ہو جاتے۔ امریکہ نے اسراہیل اور بھارت کا کھلم کھلا ساتھ دے کر اپنی ساکھ ختم کر دی ہے اب چین اور روس کو امن و ہم آہنگی کے لئے اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہئے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے۔ ورنہ تہذیبوں کے درمیان شدید ٹکراو کو روکنا مشکل ہو جائے گا۔ 9300 فلسیطینی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں جن میں 250 معصوم بچے اور 75 خواتین شامل ہیں جبکہ مقبوضہ کشمیر میں 13 ہزار نوجوان لاپتہ ہیں اور معروف کشمیری قیادت جیلوں میں قید ہے یسین ملک، شبیر احمد شاہ اور فاروق احمد ڈار شدید بیمار ہیں اور انہیں جیل میں طبی سہولت فراہم نہیں کی جارہی۔ عالمی ادارے خصوصاُ ریڈکراس ان کشمیری قائدین کو ہسپتال میں داخل کروائے اور علاج معالجہ کی سہولت کو یقینی بنایا جاہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انسانی ہمدردی اور احساس دنیا سے ختم ہو کر رہ گیا ہے اسراہیل اور بھارت سرعام انسانیت کی تذلیل اور قتل عام کر رہا ہے اور انہیں کوئی روکنے والا نہیں ہے۔ امن اور انسانیت کے لئے متحرک اداروں کو فوری ایکشن میں آنا چاہئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں