دریائے سندھ اٹک میں پکنک منانے آئے والے کے پی کے 4 افراد آج ڈوب گئے، 3 دنوں میں 8افراد ڈوب چکے ہیں ڈپٹی کمشنر اور پولیس دفعہ 144 کےتحت نہانے پر پابندی کے حکم پر عمل درآمد کرانے میں ناکام

دریائے سندھ اٹک میں پکنک منانے آئے والے کے پی کے 4 افراد آج ڈوب گئے، 3 دنوں میں 8افراد ڈوب چکے ہیں ڈپٹی کمشنر اور پولیس دفعہ 144 کےتحت نہانے پر پابندی کے حکم پر عمل درآمد کرانے میں ناکام

اٹک ریسکیو 1122کے ذرائع کے مطابق دریائے سندھ اٹک خورد کے دومقامات پر پکنک منانے آئے چارافراد ڈوب گئے،دو افراد اٹک خورد زیارت اور دوافراد ملائی ٹولہ کے مقام پر نہاتے ہوئے ڈوب گئے ،ڈوب کر جاں بحق ہونے والے چاروں افراد کاتعلق کے پی کے سے ہے،عید کے تین دنوں میں اب تک 8افراد ڈوب چکے ہیں،چار کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں اور چار کی تلاش جاری ہے، دریا میں نہانے پر ڈی سی اٹک کی جانب سےدفعہ 144 کے نفاذکے باوجوددریائے سندھ میں نہانے کا عمل رک نہ سکا،ضلعی انتظامیہ اور پولیس دفعہ 144 پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہے،شدید گرمی کے ستائے شہری دریائے سندھ کے مختلف مقامات کا رخ کرتے ہیں، طویل دریائی پٹی پر عید کی چھٹیاں منانے والوں کارش ہے،پکنک منانے کے لئے آنے والوں کو خود اپنی قیمتی جانوں کی حفاظت کرنا ہوگی ضلعی انتظامیہ اٹک کا موقف، دریائے سندھ باغ نیلاب کے مقام پر پکنک مناتے ہوئے مرزا گاوں کے باپ بیٹا اور بیٹی ڈوب گئے، باپ خرم شہزاد ولد تاج کو مقامی لوگوں نے بچا لیا جبکہ 17 سالہ شہیر ولد خرم کی لاش بھی مقامی لوگوں نے نکال لی ،اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں 11 سالہ بنت خرم کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کیا لیکن ڈیڈ باڈی نہ مل سکی ،اندھیرا ہو جانے کے باعث ریسکیو آپریشن روک دیا گیا،منگل کی شام کو اندھیرے کے باعث رکنے والا ریسکیو آپریشن بدھ کی صبح ڈسٹرکٹ ایمرجینسی آفیسر علی حسین کی ہدایات پر دوبارہ شروع کیا گیا،ریسکیو 1122 اور ایس ایس جی ٹیم کے مشترکہ سرچ آپریشن میں بوٹ(کشتی) ٹیکنیک، لائن سرچ ٹیکنیک اور سکوبا ڈاؤوننگ ٹیکنیک کا استعمال کیا گیالیکن تاحال لاش کا سراغ نہ مل سکا، ریسکیو آپریشن جمعرات کی صبح تک ملتوی کر دیا گیاہےِ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں