بد عنوان سولنگی کے صحافیوں کے کوٹہ کا پلاٹ بد دیانتی سے اپنے نام کرنے کے غیر قانونی اقدام کی وفاقی محتسب کی جانب سے وفاقی سیکرٹری اطلاعات شاہیرا شاہد کی سرزنش پالیسی تبدیل کرنے کا حکم

پہلے آئو پہلے پائو اقرباء پروری، عمر اور تجربے پر پلاٹ دیئے جائیں، وفاقی محتسب

اسلام آباد ( رانا مشتاق سے) وفاقی محتسب نے صحافیوں کے کوٹہ کے تحت پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں مبینہ بےقاعدگیوں اقرباء پروری اور قانون کے بر خلاف پالیسیوں بنانے پر وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات کی سرزنش کی ہے اور “پہلے آو پہلے پاؤ” کی پالیسی کا ازسرنو جائزہ لینے کا حکم صادر فرمایا ہے۔ وفاقی محتسب نے اپنے فیصلہ میں لکھا ہے کہ وزارت اطلاعات نشریات نے پلاٹوں کی الاٹمنٹ بارے جو پالیسی بنائی ہے اس سے مستحق اور بزرگ صحافیوں کا حق مارا جا رہا ہے۔ وفاقی محتسب نے یہ فیصلہ مقدمہ 1337 میں سنایا ہے اور وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات کی غیر منصفانہ پالیسیوں کے پرخچے اڑا دیے ھیں وافاقی وزارت اطلاعات کی سیکرٹری نے قواعد کے برعکس سابق وزیر مرتضی سولنگی کو بھی پلاٹ الاٹ کردیا جس پر فاضل محتسب نے وزارت اطلاعات نشریات کے کردار پر کئی سوال اٹھا دیئے ہیں وفاقی محتسب ۔نے وزارت اطلاعات و نشریات کو ہدایت کی ہے کہ 2007 میں جن صحافیوں نے اس وقت کے سیکرٹری کی حکم پر سیکٹر آئی 15 میں اپنی الاٹمنٹ واپس لی تھی ان صحافیوں کے ساتھ کئے گئے وعدے اور معاہدے کی پاسداری کی جائے۔ محتسب نے لکھا ھمہے دستاویزات میں لکھا ہے کہ 2007میں اس وقت کے سیکرٹری نے خود کہا تھا کہ جو صحافی اپنی الاٹمنٹ سیکٹر آئی 15 سے واپس لیں گے انہیں اگلے سیکٹر میں ترجیح دی جاتی گی اور انکو سینیر صحافی تسلیم کیا جاےگا ۔محتسب نے فیصلہ میں لکھا ھے پہلے او پہلے پاؤ کی پالیسی انصاف کے اصولوں کے منافی ھے اور موقع پرست، امیر اور بھاری اکاؤنٹ رکھنے والے صحافیوں کو نوازنے کی بھونڈی کوشش ھے جس کو رد کیا جاتا ہے ایک ایسا صحافی جس نے ساری زندگی صحافت کو دی ہو اور کسی مالی مسائل کی وجہ سے پلاٹ کیلئے درخواست ایک دن تاخیر سے دیتا ھے جبکہ ایک صحافی جس کا تجربہ اور عمر کم ھے اور درخواست ایک دن پہلے دے دے تو پلاٹ تو ینگ صحافی کو مل جاےگا جبکہ پوری عم دینے والا صحافی غربت کی وجہ سے اپنے حق سے محروم ہو جائیگا، یہ پالیسی ناانصافی پر مبنی ھے جس کو رد کیا جاتا ھے فاضل محتسب نے وزارت اطلاعات نشریات کو حکم دیا ھے کہ عمر اور تجربے کو بنیاد بنا کر پلاٹ الاٹمنٹ کیا جائے اور 2007 سے پلاٹوں کی الاٹمنٹ کیلئے رجسٹرڈ صحافیوں کو ترجیح دی جائے اور اس حوالے سے وزارتِ اطلاعات نشریات نے جو شکایات کے ازالہ بارے کمیٹی بنا رکھی ھے اس کو چاہیے کہ وہ مستحق صحافیوں کے حقوق کا تحفظ کرے اور جن صحافیوں نے 2007 کو اپنی الاٹمنٹ آئی 15 سے سیکرٹری اطلاعات کے کہنے اور وعدے پر واپس لی تھی انہیں ترجیح دی جائے کیونکہ وزارت اطلاعات نشریات نے خود اقرار کیا ھے کہ 2007 میں اس وقت کے سیکرٹری نے یہ وعدہ کیا تھا جس کے دستاویزاتی ثبوت بھی ھیں اسلئے وزارتِ اطلاعات نشریات اپنا قبلہ درست کرے اور پسند و ناپسند کی بنیاد پر پلاٹوں کی الاٹمنٹ سے باز رہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں