20 لاکھ افغانی سالانہ سیل کرنے والے دکاندار و تاجر ٹیکس سے مستثنٰی قرار

کابل( بی این اے ) دارالحکومت کابل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ نے ان دکانداروں اور تاجروں کا ٹیکس مکمل طور پر معاف کرنے کا اعلان کیا جن کی سالانہ فروخت 20 لاکھ افغانی تک پہنچتی ہو۔
وزیر خزانہ ملا محمد ناصر اخوند نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امیر المؤمنین کے خصوصی حکم پر جن دکانداروں اور تاجروں کی سالانہ فروخت 20 لاکھ افغانی تک ہے انہیں مقررہ ٹیکس کی ادائیگی سے مکمل مستثنٰی قرار دیا گیا۔ جبکہ 20 لاکھ افغانی سے زیادہ سیل کرنے والے تاجر 0.5 فیصد فکسڈ ٹیکس کے بجائے، 0.3 فیصد ٹیکس ادا کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی امیرالمؤمنین حفظہ اللہ کے حکم پر صنعت کاروں کا ٹیکس 4 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد کردیا گیا تھا جو حکومت کے تاجروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
یاد رہے کہ سابقہ ​​انتظامیہ کے دور میں تاجر ڈیڑھ لاکھ افغانی سالانہ سیل کرنے کی صورت میں ٹیکس ادا کرنے کے پابند تھے۔ اور 1 لاکھ افغانی پر حکومت 1.5% ٹیکس وصول کررہی تھی۔ تاہم امارت اسلامیہ کے دوبارہ قیام کے بعد ٹیکس کی ادائیگی کی اس سطح کو کم کر کے 0.5 فیصد کر دیا گیا۔ ایک لاکھ افغانی پر تاجر اب صرف 0.3 فیصد ٹیکس ادا کریں گے وہ بھی اس صورت میں اگر ان کی سالانہ فروخت 20 لاکھ افغانی سے زائد ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں