غزہ شہر کے مشرقی علاقے “حي الزيتون” میں ایک فلسطینی خاندان کے خلاف اسرائیلی فوج کی مجرمانہ کارروائی خاندان کے 11 افراد شہید ، جن میں 7 معصوم بچے اور 3 خواتین شامل

غزہ شہر کے مشرقی علاقے “حي الزيتون” میں ایک فلسطینی خاندان کے خلاف اسرائیلی فوج کی مجرمانہ کارروائی

قابض اسرائیلی فوج نے آج شام ابو شعبان خاندان کے خلاف قتل عام کیا.

قابض فوج نے ٹینک سے براہِ راست گولہ اُن کی گاڑی پر داغا جب وہ اپنے گھر کی حالت دیکھنے کے لیے جا رہے تھے۔
اس سفاک حملے کے نتیجے میں خاندان کے 11 افراد شہید ہو گئے، جن میں 7 معصوم بچے اور 3 خواتین شامل ہیں۔
یہ ایک مکمل جنگی جرم ہے جو واضح طور پر یہ ثابت کرتا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج عام شہریوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنا رہی ہے۔

یہ قتلِ عام حال ہی میں طے پانے والے فائر بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
قابض اسرائیلی دشمن مسلسل معاہدے کی شرائط پامال کرتے ہوئے ہمارے نہتے عوام پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے، جو اس کی جارحانہ نیت اور جنگی عزائم کا واضح ثبوت ہے۔

یہ ہولناک جرم اسرائیلی قبضے کے اُن طویل مجرمانہ ریکارڈز میں ایک اور اضافہ ہے جن میں بے شمار فلسطینی بچوں، خواتین اور بے گناہوں کا خون شامل ہے۔
قابض فوج کی قتل و غارت کی مشین بدستور انسانی اقدار اور بین الاقوامی قوانین کو پامال کر رہی ہے۔

تحریکِ حماس صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ثالث ممالک سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ قابض دشمن کی ان سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں،
اور اسے فائر بندی معاہدے کی پاسداری پر مجبور کریں تاکہ فلسطینی شہریوں کی جانیں مزید خطرے میں نہ پڑیں۔

اسی طرح، تحریک عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی اداروں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اپنی اخلاقی و انسانی ذمہ داریاں پوری کریں،
اسرائیلی جنگی جرائم کو روکنے اور قابض رہنماؤں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں