جب جرائم پیشہ حوروں کا روحانی پیشوا ملک اشرف اعوان چوروں کا بنا سفارشی۔۔۔
اسلام آباد میں “پولیس رپورٹ “ نامی جعلی ماہانہ رسالہ شائع کر کے پولیس افسران ساتھ فوٹو بنوا کر جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی کرنے والا فراڈی بابا ملک اشرف اعوان مظفر آباد پولیس کا بنا مہمان
اب پولیس و ایف آئی اے افسران اس فراڈی بابا سے ہوشیار رہیں
تفصیلی رپورٹ
مظفرآباد(نماٸیندہ خصوصی)ماہنامہ پولیس رپورٹ اسلام آباد کے چیف رپورٹر ملک اشرف اعوان دو لاکھ رشوت وصل کرنے کے الزام میں تھانہ پولیس پنجگراں میں گرفتار جرم کا اقرار کرتے ہوۓ رقم وصول کرنے کا اعتراف کر لیا۔
تھانہ پولیس پنجگراں نے شاندار کاروائی کرتے ہوۓ چوری کی متعدد واردادتوں میں ملوث 3 بھائیوں سمیت پانچ افراد گرفتار کر لیے چوری میں ملوث ملزمان کو چھڑانے کے کے لیے پولیس کے نام پر دو لاکھ روپے لینے والے ماہنامہ پولیس رپورٹ کے چیف ایڈیٹر ملک اشرف اعوان کو بھی حوالات کا مہمان بنالیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایچ او پنجگراں منظر حسین چغتائی نے کہا کہ دیول مری سے تعلق رکھنے والے یہ لوگ عرصہ سے مختلف مقامات پر چوریاں کر کے لاکھوں روپے کا سامان اور نقدی چرا رہے تھے گزشتہ دنوں نوسیری ساٹھ بازار،نوسدہ بازار سے چوری ہوئی۔ جس کی تحقیقات کرتے ہوے سراغ لگا لیا گیا جن کی گرفتاری کے لیے ساٸنٹفک بنیادوں پر کاروای کرتے ہوے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔یہی لوگ ملوث نکلے جن سے مال مصروقہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔اسی دوران پولیس رپورٹ اسلام آباد کے چیف ایڈیٹر نے متعلقہ پولیس سے رابطہ کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری میں پولیس کی مدد کرنے کی اپیل کی جس پر وہ تھانے آیا اور پولیس کو اپنا ماہنامہ رسالہ اور دیگر پریس کارڈ دکھا کر دھونس جمانے کی کوشش کی اور مزید چوری کے دو ملزمان دینے کی پیشکش کی اور دوسرے روز دو ملزمان کو لے آیا SHO نے گرفتار ملزمان سے پوچھ گچھ کی کہ آپ نے کسی کو رشوت تو نہیں دی جس پر انہوں نے کہا کہ ملک اشرف اعوان جو کہ ماہنامہ پولیس رپورٹ کے چیف ایڈیٹر ہیں انہوں نے ہم ملزمان کی جان چھڑانے کے لیے پولیس کے نام پر دو لاکھ روپے لیے ہیں جس پر پولیس نے انوسٹی گیشن کی تو اشرف اعوان جو کہ اپنے آپ کو چیف ایڈیٹر اور پاکستان کے چاروں صوبوں کے آئی جی ودیگر اعلی پولیس آفیسران کا دوست ظاہر کر رہا تھا اور ملزمان سے دو لاکھ روپے لینے کا اعتراف بھی کیا جو پولیس کے نام پر لیے۔ جس پر ایس ایچ او پنجگراں نے پولیس رپورٹ ماہنامہ رسالے کے چیف ایڈیٹر کے خلاف بھی پرجہ درج کرتے ہوئے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ عوامی حلقوں نے چوری میں ملوث تین بھائیوں سمیت دیگر دو افراد جن میں ملک اشرف شامل ہے جس نے ان چوروں سے رشوت لیکر پولیس سے چھڑانے اور نوسربازی کے زریعے بھاری رقم وصول کی اور نہ جانے پاکستان میں ماہنامہ پولیس رپورٹ کے نام پر کتنے لوگوں سے رقم لے چکا ہوگا اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے سلاخوں کے پیچھے دھکیلتے ہوئے پولیس کے نام پر لی ہوئی رقم اور چوری شدہ سامان برآمد کیا پولیس کو مبارکباد دیتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا ہے۔