پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس
قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں صحافیوں پر حملے اور پروٹیکشن آف جرنلسٹ اینڈ میڈیا پروفیشنل بل کے معاملے پر تبادلہ خیال
قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اعلان کے مطابق صحافی حامدمیر، ابصار عالم، منیزے جہانگیر، عاصمہ شیرازی، احتشام خان اور اسد طور بھی خصوصی طور پر مدعو
قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں ایسے صحافیوں کو بلایا گیا ہے کہ جن پر حملے ہوئے یا ان کو ہراساں کیا گیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
ابصار عالم پر گولی چلانے والے عناصر کا پتہ نہیں چلا، اسد طور پر وحشیانہ تشدد ہوا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
حامد میر کو کئی سال قبل گولی ماری گئی تاہم سندھ حکومت کو اس حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج تک نہیں دی گئی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو زرداری صحافیوں پر حملوں اور پاکستانیوں میں پھیلی دہشت اور خوف کی فضاء کے پس منظر میں DG ISI جنرل فیض کو خط لکھ کر معاملے کی سنگینی اور ادارے کی ساکھ کو پہنچنے والے نقصان سے آگاہ کریں گے۔قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی کے اجلاس میں حملوں کے حقائق جاننے کے بعد اعلان
— Absar Alam (@AbsarAlamHaider) June 17, 2021
میرے علم میں نہیں ہے کہ صحافیوں پر حملوں کے حوالے سے مقدمات کے کیا نتائج نکلے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سے یہ طے ہوا تھا کہ جرنلسٹ پراٹیکشن بل کے حوالے سے ایک ذیلی کمیٹی بنائی جائے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
@BBhuttoZardari
I am thankful to @asmashirazi @AbsarAlamHaider @AsadAToor— Syedih (@SyedIHusain) June 17, 2021
اپوزیشن کے جائزے کے بغیر اگر جرنلسٹ پراٹیکشن بل آگے بڑھایا گیا تو اپوزیشن اسے مسترد کرے گی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
سندھ کے جرنلسٹ پراٹیکشن بل میں بہت سے ایسے نکات ہیں جو قومی اسمبلی کے جرنلسٹ پراٹیکشن بل میں نہیں ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
عزیز میمن کیس کی طرح ملک بھر میں صحافیوں پر حملے کے مقدمات چلنے چاہئیں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
Thank you chairman #PPP and chairman NA human rights committee @BBhuttoZardari for taking notice of attacks on journalists @HamidMirPAK, @asmashirazi, @AbsarAlamHaider, @Matiullahjan919, @IhteshamAfghan, @MunizaeJahangir and also threats to @ImaanZHazir and listening us. pic.twitter.com/AVOP9K02KU
— Asad Ali Toor (@AsadAToor) June 17, 2021
زبان بندی کے جو طریقے اس ہائبرڈ حکومت میں اختیار کئے جارہے ہیں، اس کی مثال پہلے نہیں ملتی، عاصمہ شیرازی
مالکان کے ذریعے سے صحافیوں پر زبان بندی کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے، عاصمہ شیرازی
ایک طرف جرنلسٹ پراٹیکشن بل لایا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب میڈیا اتھارٹی قائم کی جارہی ہے، عاصمہ شیرازی
ہمارا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہمارا تعلق پاکستان کے آئین سے ہے جبکہ پارلیمان کی بالادستی ہمارا نظریہ ہے، عاصمہ شیرازی
تین بڑے اخباروں نے مجھے بطور کالم نگار قبول نہیں کیا، کوئی نیوز چینل مجھے بطور تجزیہ کار اپنے پینل پر لینے کو تیار نہیں، مجھ پر غیراعلانیہ پابندی عائد ہے، ابصار عالم
میں نے ایک ٹویٹ میں کچھ سوال اٹھائے تو مجھ پر غداری اور سائبر کرائم کے پرچے کٹوادئیے گئے، ابصار عالم
مجھ پر گولی چلانے والے کی فوٹیج سامنے آچکی ہے تاہم مقدمے کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، ابصار عالم
بتایا جائے کہ ابصار عالم کے کیس میں اب تک کیا پیشرفت ہوئی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ایس پی انوسٹی گیشن اسلام آباد سے استفسار
نادرا کو ہم نے ابصار عالم پر حملہ کرنے والوں کی فوٹیج بھیج دی ہے تاہم ان کا کوئی جواب نہیں آیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ایس پی انوسٹی گیشن اسلام آباد کا جواب
پی ٹی آئی رکن عطااللہ اور سیکریٹری داخلہ کے درمیان ابصار عالم کیس میں پیش رفت میں سست روی کے حوالے سے تلخ کلامی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی مداخلت کے بعد صورت حال معمول پر آگئی
بیوروکریسی پارلیمان کو جواب دہ ہے، بیوروکریٹس کو قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اراکین کو مطمئن کرنا ہوگا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
صحافیوں کا راولپنڈی میں ایک اجلاس ہوا ہے تاہم یہ اجلاس کس کے ساتھ ہوا، یہ میں نہیں بتاؤں گا، لال چند، پی ٹی آئی رکن
میں جانتا ہوں کہ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے فورم کو حکومت کو بدنام کرنے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے، لال چند، پی ٹی آئی رکن کا صحافیوں پر حملے سے متعلق بات چیت پر ردعمل
گزشتہ حکومتی ادوار میں بھی صحافیوں پر تشدد ہوا، اس سے صرفِ نظر نہیں کیا جانا چاہئیے، سیف الرحمان، پی ٹی آئی رکن کا صحافیوں پر حملے سے متعلق بات چیت پر ردعمل
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں بلاول بھٹو کی وزارت داخلہ پر تنقید اٹھارویں ترمیم کے بعد وزارت کے پاس صرف اسلام آباد ہے پھر بھی دو ماہ سے ابصار عالم کے ملزم کا چہرہ تک شناخت نہیں کر سکے۔ کمیٹی میں حامد میر نے بتایا کہ کئی دنوں سے پانچ چھ گاڑیاں ان کا پیچھا کرتی ہیں ۔
— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) June 17, 2021
رمضان میں آرمی چیف نے دعوت افطار ایک آف دی ریکارڈ میٹنگ میں بلایا تھا، حامد میر
آرمی چیف سے جھوٹا بیان منسوب کیا گیا کہ جاوید مینگل نے مجھ پر حملہ کیا جبکہ ایسی کوئی بات نہیں ہوئی تھی، حامدمیر
مختلف شہروں میں میرے اور عاصمہ شیرازی کے خلاف غداری کے پرچے درج کروانے کی درخواستیں دی جارہی ہیں، حامد میر
میرے خلاف پیمرا سمیت کسی ادارے نے کوئی پابندی نہیں لگائی تاہم پھر بھی مجھ پر میڈیا میں پابندی عائد ہے، حامد میر
حامد میر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ پیمرا نے ان کو نا کوئی نوٹس بھیجا ہے نا کوئی اور قانونی حکم ان کے خلاف ہے پھر بھی ان پر شو کرنے پر پابندی ہے۔
— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) June 17, 2021
لال مسجد سے تعلق رکھنے والے ایک فرد کی مدعیت میں فوج کے خلاف پروپیگنڈے کا مجھ پر مقدمہ درج کروایا گیا، اسد طور
مجھ پر حملہ کرنے والے تشدد کے دوران فون پر بات کرتے رہے، حملہ آوروں کے چہرے فوٹیج میں واضح ہیں، حملہ آوروں کے فنگر پرنٹس بھی موجود ہیں، اسد طور
اسد طور اپنے اوپر حملے اور تشدد کی تفصیلات بتاتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے
ہمیں جیو فینسنگ کی رپورٹ ابھی تک نہیں دی گئی، ایمان مزاری، وکیل اسد طور
اسد طور کیس کو جب میں نے لیا تو مجھے دھمکیاں دی گئیں کہ آپ کیس سے پیچھے ہٹ جائیں ورنہ آپ کو نقصان ہوگا، ایمان مزاری، وکیل اسد طور
میں ایک وفاقی وزیر کی بیٹی بھی ہوں مگر اسد طور کیس کو لینے کے بعد میرا پیچھا کیا گیا، میری گاڑی کا پراسرار طور پر ایکسڈنٹ ہوا، ایمان مزاری، وکیل اسد طور
آپ ہم سے تفصیلات شیئر کریں، یقین دلاتا ہوں کہ سیاسی انداز میں اس کو نہیں دیکھا جائے گا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ایمان مزاری سے مکالمہ
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا صحافیوں پر اسلام آباد میں حملوں کے حوالے سے اجلاس۔۔ حامد میر ، ابصار عالم ، عاصمہ شیرازی اور اسد طور کئ شرکت ۔ دو ماہ سے ابصار عالم کے ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیح نادرہ کے پاس ہے ابھی تک چہرے شناخت نہیں ہو سکے۔ اسلام آباد پولیس pic.twitter.com/h6lmGXPCNv
— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) June 17, 2021
ہم اسد طور کیس کو دیکھیں گے، اگر کسی ادارے پر غلط الزام بھی لگا تو ہم الزام لگانے والے کی مذمت کریں گے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
کام کرنے کی جگہ پر خواتین سے ہراسانی اور بچوں کی جیل سے متعلق بلوں کے حوالے سے بھی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں گفتگو
قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں دارلحکومت میں بچوں کے تحفظ اور بچوں کے حقوق کے حوالے سے قومی کمیشن کے بلوں پر بھی بات چیت
بزرگ والدین اور ضعیف شہریوں کی دیکھ بھال سے متعلق بل جبکہ دارالحکومت میں خیرات مانگنے والوں کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے بھی توجہ دلاؤ نوٹس قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں زیربحث