ڈکیتی کے دوران زیادتی کیس، پولیس کی ایماء پر ملزم پارٹی کی دھمکیاں، صلح کے لئے بیوہ پر دباؤ شروع
واقعہ فروری کی بارہ تاریخ کو جی ٹی روڈ کے کنارے جنگل ایریا میں پیش آیا، ملزمان باپ بیٹے نے بیوہ خاتون کو گن پوائنٹ پر لوٹا پھر زیادتی کی
تین ماہ بعد دونوں باپ بیٹا گرفتار ہوئے، ملزم وحید کی بہن شکیلہ کا متاثرہ خاتون کو فون، کیس واپس نہ لینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں
دو بجے تھانے آؤ، کیس واپس لو، صلح کرو، پہلے بھی بھائی کو جیل میں رہنے نہیں دیا، ملزم وحید کی بہن شکیلہ کی مدعیہ کو تڑیاں
تفتیشی آفیسر سب انسپکٹر ظفر کا ایمان بھی ڈھولنے لگا، ملزم پارٹی کی حمایت شروع کر دی، وزیر داخلہ، آئی جی نوٹس لے، بیوہ خاتون کی دہائی
اسلام آباد(کرائم رپورٹر)تھانہ سہالہ کے علاقے جی ٹی روڈ کے جنگل ایریا میں باپ بیٹے کے ہاتھوں ڈکیتی کی واردات کے دوران بیوہ خاتون کو گن پوائنٹ پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے کیس میں ملزمان کی گرفتاری کے بعد تفتیشی آفیسر مبینہ طور پر ملزم پارٹی کے ساتھ مل گیا۔پولیس کی ایماء پر ملزم پارٹی نے متاثرہ خاتون کو کیس واپس لینے اور صلح کے لئے دباؤ ڈالتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینی شروع کر دیں۔متاثرہ خاتون نے وزیر داخلہ، آئی جی، ڈی آئی جی آپریشنزاور ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد سے کیس کی تفتیش کسی ایماندار پولیس آفیسر کے سپرد کرنے، انصاف و تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔متاثرہ بیوہ خاتون صوبیہ کا کہنا ہے کہ ملزم وحید اور اس کا بیٹا احمد کی گرفتاری کے بعد ملزم وحید کی بہن شکیلہ نے مجھے فون کرکے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہاکہ دو بجے تھانے آؤ اور کیس واپس لے کر ہمارے ساتھ صلح کرو۔ ہم نے پہلے بھی اپنے بھائی کو جیل میں رہنے نہیں دیا اور اب بھی رہنے نہیں دیں گے۔ متاثرہ خاتون کا مزید کہنا تھا کہ ملزم پارٹی کو تفتیشی آفیسر سب انسپکٹر ظفر کی بھی حمایت حاصل ہے۔جس کی تفتیش سے میں بالکل بھی مطمئن نہیں ہوں۔ پولیس مجھے بار بار فون کرکے تھانے بلاتی رہی لیکن میں اسی ڈر کی وجہ سے تھانے نہیں گئی۔متاثرہ خاتون نے حکام بالا سے کیس کی تفتیش کسی ایماندار پولیس آفیسر کو سونپنے ، انصاف و تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ 12 فروری 2021ء کو ملزمان باپ بیٹے نے بیوہ خاتون کے ساتھ ڈکیتی کی واردات کی اور اس دوران ملزم وحید نے اپنے بیٹے ملزم احمد کے سامنے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور دونوں موقع سے فرار ہوگئے۔ دونوں ملزمان تین ماہ بعد گزشتہ روز ہی گرفتار ہوئے تو پولیس تفتیش کے دوران انکشاف ہواکہ دونوں باپ بیٹا درجنوں وارداتوں میں ملوث رہا ہے جن کے خلاف اسی نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔