صوابی میں گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج آفتاب آفریدی، بیوی اور دو بچوں سمیت شہید ہوگئے۔

صوابی میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کے قتل کا معاملہ

آئی جی پختونخواہ پولیس ثنا اللہ عباسی کا جائے وقوعہ کا دورہ
خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج آفتاب آفریدی، بیوی اور دو بچوں سمیت شہید ہوگئے۔

پولیس کے مطابق جج آفتاب آفریدی پشاور سے اسلام آباد جارہے تھے کے صوابی انٹرچینج کے قریب ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں سوار اے ٹی سی جج آفتاب آفریدی، اہلیہ اور 2 بچوں سمیت شہید ہوگئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے جج کے 2 سیکیورٹی گارڈزبھی زخمی ہوئے ہیں جبکہ لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

پشاور ہائیکورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق جج آفتاب آفریدی سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تعینات تھے جبکہ ان کی پوسٹنگ 13 فروری 2021 کو ہوئی تھی۔

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب آفریدی کے قتل کی مذمت کی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ جج آفتاب آفریدی، ان کے دو بچوں اور اہلیہ کے قتل میں ملوث ملزموں کو جلد گرفتار کیا جائے گا اور ذمہ داروں کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی

آئی جی پختونخواہ پولیس نے افسران سے معلومات حاصل کی
صوابی میں جج کی گاڑی پر فائرنگ، اے ٹی سی جج اہلیہ سمیت شہید
فائرنگ میں دو بچے بھی دم توڑ گئے،، دو سیکیورٹی گارڈز زخمی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں