بے گناہ افراد کو بلاجواز حراست میں رکھنے کا الزام سی ٹی ڈی سول لائنز ایس ایچ او امداد خواجہ کو عہدے سے ہٹا کر ہیڈ کوارٹر بھیج دیا گیا

سی ٹی ڈی سول لائنز ایس ایچ او امداد خواجہ کو عہدے سے ہٹادیا گیا

ایس ایچ او سی ٹی ڈی سول لائنز کا چارج فیاض قادری کو سونپا گیا ہے
[کراچی: بے گناہ افراد کو بلاجواز حراست میں رکھنے کا الزام

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ذوالفقار لاڑک نے ایس ایچ او سی ٹی ڈی کو عہدے سے ہٹادیا

ایس ایچ او امداد خواجہ کو عہدے سے ہٹا کر ہیڈ کوارٹر بھیج دیا گیا

آئی جی سندھ نے مبینہ طور پر بے گناہ افراد کو حراست میں رکھنے کے معاملے کی انکوائری کا حکم دیا تھا

گزشتہ روز انکوائری کے سلسلے میں ایس ایس پی سی ٹی ڈی فدا شاہ سی ٹی ڈی سول لائن پہنچے تھے، ذرائع سی ٹی ڈی

سی ٹی ڈی کے دفتر میں ایس ایچ او سمیت دیگر افسران کے بیانات بھی لئے تھے، ذرائع سی ٹی ڈی

انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے ایس ایچ او کو عہدے سے ہٹایا، سی ٹی ڈی ذرائع کا دعویٰ
: ایف آئی اے کی جانب سے ادارے کےاندرونی خبریں افشا کرنے سے متعلق انکوائری کمیٹی کی تشکیل دے دی گئی

یہ مشاہدہ کیا گیا ہے،مختلف ذرائع کو محکمانہ صورتحال اور تحقیقات سے متعلق اطلاعات فراہم کی جاریی ہیں

یہ تاثر بھی دیا جارہا ہے کہ ایف آئی اے افسران مبینہ طور پر بدعنوانی میں ملوث ہیں

اس قسم کے تاثر کو اجاگر کرنا ادارے کی ساکھ اور تحقیقات کو سنگین خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

ان عوامل کا پتہ لگانے اور مزید حقائق کی کھوج لگانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے

تشکیل شدہ کمیٹی ممبران میں ریاض علی میتلو، اویس عالم زیب کو مقررکیا گیا ہے

مذکورہ افسران ایف آئی اے کے خلاف زیر گردش خبروں/معلومات کا جائزہ لے گی

ایف آئی اے میں موجود ان افراد کا تعین کیا جائے گا جن کے ذریعے یہ خبریں ذرائع ابلاغ تک پہنچی

پچھلے پینتالیس دنوں میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اس قسم کی صورتحال میں شدت دیکھی گئی ہے

سرکاری کام اور عدالتی کارروائی کو متاثر کرنے والے رجحان کو روکنا بنیادی مقصد ہے

معلومات کے بڑھتے لیکیج اور جعلی خبروں کی وجہ سے ادارے کی ساکھ متاثر ہورہی ہے

کمیٹی اس بات کا پتہ لگائے گی کہ کون سے اہلکار ان عناصر سے جڑے ہوئے ہیں

تحقیقات میں بدنیتی اور
ایجنسی کے خلاف مہم ایف آئی اے سے متعلق عوامل کا پتہ لگایا جائے گا

ان میں سرفہرست وہ انکوائریاں/تفتیش/مقدمات ہیں جو میڈیا میں رپورٹ کیے گئے ہیں

کمیٹی 14 دنوں کے اندر اپنی تحقیقات مکمل کرے گی،ایف آئی اے،حکام

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں