براڈ شیٹ کو لینے کے دینے پڑ گئے براڈ شیٹ کی شریف فیملی کو 45 لاکھ ڈالر دینے کی تصدیق

لندن ہائیکورٹ میں کیس ہارنے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے براڈ شیٹ فرم کو 4 ارب 58 کروڑ روپے ادا کردیے
نیب کے وکیل اور لیگل فرم کو فیس کی ادائیگی کے بعد یہ رقم 7 ارب 18 کروڑ روپے تک پہنچ جائے گی
قومی خزانے سے عوام کے دیئے گئے ٹیکس کے پیسوں سے سات ارب 18 کروڑ روپے نیب کو جرمانے کی صورت میں دینا پڑا

نیب جیسا ادارہ جو اب عیب بن چکا ہے جو پاکستانی قوم کا وقت اور پیسہ برباد کر رہا ہے

جہاں نیب نے براڈشیٹ کو سات ارب ادا کیے وہیں براڈشیٹ نے شریف فیملی کے وکلا کو پنتالیس لاکھ ادا کیا

براڈ شیٹ کو تقریباً 45لاکھ شریف فیملی کو ادا کرنا پڑ گئے ہیں اور براڈشیٹ کے وکلا نے رقم کی ادائیگی جب کہ شریف فیملی کے وکلا نے رقم وصولی کی تصدیق کی ہے۔
براڈ شیٹ نے شریف فیملی کو رقم ایون فیلڈ اپارٹمنٹس اٹیچ کرنےکی درخواست عدالت سے واپس لینے پرلیگل فیس کے اخراجات کی مد میں اداکی ہے۔
کوئن کونسل کا کہنا ہےکہ براڈ شیٹ نے شریف فیملی کو 20 ہزار پاؤنڈ ادا کیے۔

دوسری جانب شریف فیملی کا کہنا ہےکہ شریف خاندان کے وکلا نے براڈ شیٹ کے دیوالیہ ہونے سےگزرنےکے سبب معاملہ جلد نمٹایا

اثاثہ جات رکوری لندن اپارٹمنٹس کرپشن کا شور ان سب میں پاکستانی عوام کا وقت اور ٹیکس کا پیسہ تو برباد ہوا البتہ پاکستان کو کچھ نہیں ملا
بہت سے مشیروں نے اس میں کمیشن بنایا جس کے بارے میں براڈ شیٹ کے سربراہ مسوی نے شہزاد اکبر کا نام بھی لیا ہے
آپنے کمیشن کے چکر میں پڑے الزام لگائے جھوٹ بولے پیپر لہرا کر دکھائے اور آپ خود جرمانہ دے کر جان چھڑوا کر آئے ہیں ہیں لعنت ہے ایسے لوگوں پر
یہ لوگ ہمیں ٹی وی پر بیٹھ کر کرپشن کے خلاف بھاشن دیتے ہیں حالانکہ سب سے بڑے کرپٹ اور لوٹیرے ہی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں