خاتون پر گھر کا پریشر ھے کہ وہ سسر کے خلاف قانونی کاروائی نہیں کرنا چاھتی لیکن سرکار کو اس شخص کے خلاف قانونی کاروائی پھر بھی کرنی چاھئے،وگرنہ ایسے فرعونوں کو کسی کی بھی بیٹی بہن پر ھاتھ اٹھانے کی شہہ ملے گی
ایف آئی آر پولیس کی مدعیت میں درج ہے تو پھر اس بیان کو اہمیت نہیں دینی چاہیے اور بڈھے کو فی الفور گرفتار کرنا چاہیے

‏‎نہیں، اسے فوراً گرفتار ہونا چاہیے۔ یقینی طور پر ہر کھانا کھانے سے پہلے وہ اسے دن میں تین بار مارتا ہے۔ اس کے چہرے کو دیکھو جو اس کے درد کی عکاسی کرتا ہے۔ وہ اپنے بچوں کے ساتھ زہریلے ماحول میں رہ رہی ہے۔ جس کا بچوں کی دماغی صحت اور صحت مند نشوونما پر بہت برا اثر پڑتا ہے۔
شیخوپورہ پولیس کی مدعیت میں اس ویڈیو میں دیکھے جانے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔ ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں۔ متاثرہ خاتون کے ساتھ پولیس رابطہ میں ہے انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ ترجمان پولیس
عورت کے خاوند نے اپنے باپ کو بچانے کیلئے اپنی بیوی کو مجبور کرکے بیان دلوایا ہو گا۔ افسوس عورت اپنے ننھے بچوں کی خاطر کتنی مجبور ہو جاتی ہے اس معاشرے میں عورت کو کوئی پروٹیکشن نہیں ملتی۔
اس جانور نما مرد اور اس مظلوم عورت کے شوہر پر بھی مقدمہ ہونا چاہے جس نے اپنے باپ کر اسطرح اپنی بیوی پر مارنے کی اجازت دے رکھی ہے

شیخوپورہ میں کھانا دیر سے دینے پر سسر کا بہو پر بیہمانہ تشدد، اس فرعون کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں