پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے کہا ہے کہ ہم نے کسی ملک سے فوجی امداد کی درخواست نہیں کی،اسراٸیل اور امریکہ کی طرف سے ایران پر اٹیک کیا گیا ، ہمارا ایٹمی پروگرام پرامن تھا، ہم نے جنگ کی صورت میں دیکھنا ہوگا کہ امریکہ کو کہاں چوٹ پہچانی ہے ، ٹرمپ کو نوبل ایوارڈ ملنا تاریخ کا انوکھا واقعہ ہوگا، پاکستان نے ہرفورم پر ایران کی حمایت کی ہے
نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوے ایرانی سفیر نے کہا کہ 15جون کو مسقط میں ہمارے امریکہ کیساتھ مذاکرات طے تھے، اسراٸیل کے گرین سگنل کے بعد امریکہ نے ہم پر حملہ کیا ،امریکہ نے بین الاقوامی خلاف ورزی کی، اسراٸیل این پی ٹی کی ممبر نہیں، سلامتی کونسل کے تین مستقل ممالک کی سپورٹ سے ہم پر حملہ کیا گیا، ہمارے ایٹمی پروگرام کی انٹرنیشنل ایجنسی مانیٹرنگ کر رہی ہے ،جوہری پروگرام کی عالمی ایجنسی نے ہمارے پروگرم کو پرامن قرار دیا، ہمارے سپریم کمانڈر کا اعلان ہےکہ ایٹمی ہتھیاروں کا کسی بھی جنگ میں استعمال ممنوع ہے لیکن یو این چارٹر کے تحت ہم اپنا حق دفاع استعمال کرینگے۔ ایران نےغزہ میں نسل کشی کیخلاف واضح موقف اختیار کر رکھے ہیں، صہیونی حکومت ایرانی مزاٸل کا سامنا نہ کرسکی جس پر امریکہ نے ہمارے ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا۔ پاکستانی کی قیادت نے ایران کیخلاف جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے، پاکستان نے ہرفورم پر ایران کی حمایت کی ہے، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ آگے کیا ہوتا ہے،اسراٸیل کی ایک جعلی حکومت ہے، ہمارا آپریشن صہونی حکومت کیخلاف ہے، امریکی جہاں بھی صہیونی کی حمایت میں ہونگے انہیں نشانہ بناٸینگے ،طاقتورممالک ہماری راہ میں رکاوٹ بنے ہیں،ٹرمپ اور فیلڈمارشل عاصم منیر کے مابین ملاقات دو ملکوں کا اندروانی معاملہ ہے