سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نصیر مینگل کے بیٹے کے مہمان خانے پر مسلح شرپسندوں کے حملے میں میر عطاء الرحمٰن مینگل اور 4 محافظ جاں بحق 8 افراد زخمی

سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور قطر میں پاکستان کے سابق سفیر میر محمد نصیر مینگل کے بیٹے کے مہمان خانے پر مسلح شرپسندوں کے حملے میں میر عطاء الرحمٰن اور چار محافظ جاں بحق جبکہ آٹھ افراد زخمی شرپسندوں کے فرار کے وقت راستے میں ایک اور جھڑپ میں میر مطیع الرحمن ساتھیوں سمیت زخمی ہوگئے ،،

وی او ،،

سرکاری ذرائع کے مطابق اتوار کو بلوچستان کے ضلع خضدار وڈھ کے علاقے آڑینجی سوال میں 30 سے 40 مُسلح شرپسندوں نے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور قطر میں سابق سفیر میر نصیر احمد مینگل اور جھالاوان عوامی پینل کے سربراہ میر شفیق الرحمٰن مینگل کے بڑے بھائی میر عطاء الرحمٰن مینگل کے مہمان خانے پر حملہ آور ہوئے اور فائرنگ کے شدید تبادلے میں میر عطاء الرحمٰن اپنے چار محافظوں کے ہمراہ جاں بحق ہو گئے جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے شرپسند فرار ہو رہے تھے کہ راستے میں ان کا آمنا سامنا میر عطاء الرحمٰن کے بیٹے میر مطیع الرحمٰن کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا جس میں میر مطیع الرحمٰن بھی محافظوں سمیت زخمی ہوئے سرکاری زرائع کے مطابق اب تک خضدار ہسپتال پانچ لاشیں اور آٹھ زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے تاہم فوری طور شرپسندوں کے ہلاکتوں یا زخمی ہونے کی تصدیق نہ ہو سکی واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا میر عطاء الرحمن مینگل کی شہادت پر دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے شہید کے بلند درجات اور اہل خانہ کے صبر جمیل کے لئے دعا کی حملے میں زخمی میر مطیع الرحمن مینگل کی جلد صحتیابی کے لئے بھی دعا و نیک خواہشات کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ میر عطاء الرحمن مینگل پر دہشتگردوں کا حملہ بزدلانہ اور قابل مذمت ہےحکومت بلوچستان واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی دہشتگردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا بلوچستان کے عوام اور حکومت دہشتگردی کے خلاف یکجہتی سے کھڑے ہیں ،،،،،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں