پی ٹی وی چیئرمین تعیناتی کیس۔نعیم بخاری کی چیرمین پی ٹی وی تعیناتی سپریم کورٹ گائیڈ لائنز کے مطابق نہیں تھی۔ نئی سمری میں پرانے نام پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔ ایم ڈی کی تعیناتی کے حوالے سے عدالت نے کوئی آبزرویشن نہیں دی چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے کیس نمٹا دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نعیم بخاری کی بطور چیئرمین پی ٹی وی تعیناتی کے خلاف درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا دی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ نعیم بخاری کی تعیناتی سپریم کورٹ کی مقرر کردہ گائیڈ لائنز کے مطابق نہیں تھی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ نئے چیئرمین پی ٹی وی کی تعیناتی کرتے وقت حکومت اب سپریم کورٹ کے فیصلے کو مدنظر رکھے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے پرانے نام کو بھی دوبارہ زیر غور لایا جا سکتا ہے۔ عمر کی گنجائش کی صورت میں حکومت کو اس کی وجوہات دینا ضروری ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نعیم بخاری کے وکیل نے بتایا وزارت اطلاعات نے ایم ڈی پی ٹی وی کی بحالی کو بھی ہائی کورٹ آرڈر سے جوڑ دیا۔ عدالت واضح کرتی ہے کہ ایم ڈی پی ٹی وی سے متعلق کوئی آبزرویشن نہیں دی تھی۔ نعیم بخاری کے وکیل نے دلائل دیے کہ 14 جنوری کو عدالت نے آرڈر کیا کہ وزارت اطلاعات نئی سمری بھیجے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کبھی کبھی یہ کورٹ کوئی فیصلہ دینے سے تحمل کا مظاہرہ کرتی ہے