طلباء ،اساتذہ ایم ڈی کیٹ کے نتائج مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو یورسٹی کی جانب سے لیے گئے امتحان میں بے ضابطگی ہوئی 30 سوال نصاب سے باہر سے آئے

راولپنڈی سے تعلق رکھنے والےطلباء ،اساتذہ اور والدین نے ایم ڈی کیٹ کے نتائج کے خلاف راولپنڈی پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا کوئی سیاسی بیانیہ نہیں ہے یہ ایک ہمارا مطالبہ ہے آزاد تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے جس پر پریشر نہ ہو شہید ذوالفقار علی بھٹو کو یورسٹی کی جانب سے لیے گئے امتحان میں بے ضابطگی ہوئی ہے،

طلبہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنی کوتاہی سے ہزاروں طالب علموں کا مستقبل اندھیروں میں دھکیل دیا ہے پی ایم ڈی سی بجائے اپنی غلطی کو درست کرے ہٹ دھرمی پر اتر آئی ہے طلبہ نے بتایا کہ ہم نے عدالت سے رجوع کیا تو سرکاری ملازمین پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی
جس کی فائنڈنگ سامنے نہیں آئی اور وہ انہیں کے ملازم ہیں کیا ان کے خلاف کچھ لکھیں گے
طلبہ نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے آزاد تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے جس پر پریشر نہ ہو ہم کل اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر رہے ہیں ہماری چیف جسٹس اور وزیراعظم سے درخواست ہے کہ وہ اس معاملے پر غور کریں پریس کانفرنس کے شرکا کا کہنا تھا کہ یہ 21 ہزار روشن ستاروں کے مستقبل کا مسلہ ہے۔ قبل ازیں طلبا و طالبات کا ایم ڈی کیٹ کے نتائج کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا پلے کارڈ اور بینر اٹھائے طلبہ کا کہنا تھا کہ امتحان میں 30 سے زائد سوالات آ وٹ آ ف سلیبس تھے، شہید ذوالفقار علی بھٹو کو یورسٹی کی جانب سے لیے گئے امتحان میں بے ضابطگی ہوئی ہے،
راولپنڈی() ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ پاکستان میڈیکل کونسل کی طرف سے شہید ذوالفقار علی بھٹو شہید میڈیکل یونیورسٹی کے ذریعے کرانے اور اس ٹیسٹ میں 30سوالات یا تو غلط تھے یا پی ایم ڈی سی کے مجوزہ کورس سے باہر ہونے پر ہزاروں طلباء و طالبات نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف وزیر صحت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس نا اہلی اور بدعنوانی کا نوٹس لیکر اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم جاری کریں اس ٹیسٹ کا کسی دوسری یونیورٹی کے ذریعے دوبارہ انعقاد کیا جائے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اور اس مافیا کے خلاف کاروائی کی جائے جنہوں نے طلباء کا مستقبل دائو پر لگایا ہے اس کی مکمل انکوائری کرکے ذمہ داروں کوکیفر کر دار تک پہنچایا جائے طلباء اور اساتذہ کو مافیا کی طرف سے آواز اٹھانے پر دھمکیاں دی جا رہی ہیں ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار سردار عمر،مریم دلدار عباسی، رمشاہ زہرہ،ارسلان علی چیمہ،گل باز خان اور دیگر نے راولپنڈی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر طلباء و طالبات اور والدین کی بڑی تعداد میںموجودتھے ۔ انہوںنے اعلان کیا کہ کل ہم اسلام آبادہائیکورٹ میں رٹ دائر کریں گے اگر اس کیلئے ہمیں سپریم کورٹ بھی جانا پڑا تو جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ جو کہ پاکستان میڈیکل کونسل نے شہید ذوالفقار علی بھٹو شہید میڈیکل یونیورسٹی کے ذریعے منعقد کیا جس میں شدید بے ضابطگیاںاور لاپروا ہی کی گئی میڈیکل ٹیسٹ میں 30سوالات یا تو غلط تھے یا پی ایم ڈی سی کے مجوزہ کورس سے باہر تھے جس کی وجہ سے فیڈرل کے ذہین 21ہزار طلباء و طالبات کا مستقبل دائو پر لگ گیا ،طلبہ نے اس بات کا بھی عندیہ دیا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کو بچانے کیلئے اور اس بد عنوانی اور انتظامیہ کی نا اہلی کو سامنے لانے کیلئے آئین اور قانون کے دائرہ میںاپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور اس کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ کل ہم اسلام آبادہائیکورٹ میں رٹ دائر کریں گے ، طلباء نے وزیر اعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ اس نا اہلی اور بدعنوانی کا نوٹس لیکر اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم جاری کریں ۔ یا رہے کہ مذکورہ ٹیسٹ میں ملک بھر بشمول آزاد کشمیر گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں سے طلباء شامل ہوتے ہیں مگر مذکورہ ٹیسٹ کے نتیجے میں 21ہزار سے زائدطلباء و طالبات کا مستقبل دائو پر لگا دیا گیا ہے والدین اپنی جگہ انتہائی پریشانی کا شکارکر ہو کر رہ گئے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ٹیسٹ کا کسی دوسری یونیورٹی کے ذریعے دوبارہ انعقاد کیا جائے اوہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اور اس مافیا کے خلاف کاروائی کی جائے جنہوںننے طلباء کا مستقبل دائو پر لگایا ہے اس کی مکمل انکوائری کرکے ذمہ داروں کوکیفر کر دار تک پہنچایا جائے۔ انہوںنے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اور پی ایم ڈی سی کا مافیا اتنا با اثر ہے کہ اسلام آباد پریس کلب میں ہمیں پریس کانفرنس نہیں کرنے دی گئی ہمیں راولپنڈی آنا پڑا ہم کو ئی سیاسی مقاصد لیکر نہیں نکلے اسلام آباد انتظایہ نے ہمیں روک دیا جس میں ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں