تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا پی ڈی ایم کی حکومت کا خواب سپریم کورٹ کے فیصلے سے انحراف کے مترادف ہے، میجر طاہر صادق

ملکی حالات انتہائی خطرناک اور گھمبیر صورتحال سے دو چار ہیں ان حالات میں حکومت اور اداروں نے سمجھداری کا مظاہرہ نہ کیا تو ملک کو بہت نقصان کا اندیشہ ہے،کسی بھی جمہوری ملک میں عوامی رائے کو طاقت سے تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے، تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا پی ڈی ایم کی حکومت کا خواب سپریم کورٹ کے فیصلے سے انحراف کے مترادف ہے،تحریک انصاف پر گزشتہ سال 9مئی سے پہلے ہی پابندی لگی ہے،انتخابی نشان تک چھینا گیا ہے تا ہم 8فروری کے عام انتخابات میں عوام نے ان تمام نگران اور پی ڈی ایم حکومتی حربوں کو جوتی کی نوک پر رکھ کر تحریک انصاف کو اس تاریخی کامیابی سے ہمکنار کیا ہے،جس کی نظیر پاکستان کی سیاسی تاریخ میں نہیں ملتی ہے، ان خیالات کا اظہار مرکزی رہنماء تحریک انصاف،سابق رکن قومی اسمبلی و سابق ضلع ناظم اٹک میجر طاہر صادق نے اپنی رہائش گاہ دارالاسلام کالونی میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر سابق چیئرمین یونین کونسل جمریز خان اوررہنماء میجر گروپ تنظیم اقبال پاشی بھی موجود تھے،میجر طاہر صادق نے کہا کہ پاکستان اس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ ملک بد حالی اور بد امنی کے دہانے پر کھڑا ہے،وطن عزیز کو جس سمت میں لے جایا جا رہا ہے وہ کسی بھی طور پر درست نہیں، پاکستان لاکھوں مائوں،بہنوں،بیٹیوں،بزرگوں،بچوں اور نوجوانوں کی قربانیوں سے قائد اعظم نے اپنی قائدانہ صلاحیتیوں کی بل بوتے پر حاصل کیا،پاکستان کو وجود میں آئے 77سال ہو چکے ہیں،عوام محنتی،جفاکش،دلیر،بہادر اور محب وطن ہیں،پاکستان میں وسائل کے ان گنت مواقع ہونے کے باوجود ترقی نہ کرنے کی وجہ مضبوط جمہوری حکومتوں کا برسر اقتدار نہ آنا ہے،قیام پاکستان کے بعد قائد اعظم محمد علی جناح کے دور سے ہی حکومت میں ایجنسیوں اور مخصوص اداروں کا کردار رہا ہے،اس کے سبب جمہوری ادارے ہر دور میں کمزور پوزیشن پر رہے ہیں،جس میں سیاستدانوں کی کوتاہیاں بھی شامل ہیں،انہوں نے کہا کہ طاقت،دھونس،دھاندلی اور گرفتاریوں سے کسی کی سوچ اور نظریے کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے،9مئی کے بعد سے کیے گئے تمام اقدامات سے عوام میں نفرت،غصہ اور مایوسی پھیلی ہے،خدارا تمام ادارے ملک اور قوم کی خاطر اسے سنجیدگی سے لیں اور باہم مل کر پیار اور محبت سے آگے بڑھیں اور عوام میں نفرت کی بڑھتی ہوئی خلیج کو مٹا دیں،ہم نے بہت برے وقت دیکھ لیے،اب ہمارا ملک کسی بھی سانحہ کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے،اللہ کے ہاں پوری قوم دعا کرے کہ اللہ رب العزت اپنے پیارے حبیب کے صدقے اس ملک کو صحیح راستے پر گامزن کر دے،سوشل میڈیا کے اس دور میں عوام اب باشعور ہو چکی ہے جس میں سارا کردار عمران خان کا جنہوں نے قوم کو شعور دیا ہے، 2018ء میں بننے والی پی ٹی آئی کی حکومت کمزور تھی جس کے سبب کوئی بھی پالیسی نہ بنا سکے اور سسٹم کی تبدیلی نہ ہو سکی،عوام 2تہائی اکثریت دیں گے تو عمران خان بوسیدہ سسٹم کو ختم کر کے حقیقی تبدیلی کے نئے سسٹم کی بنیاد رکھیں گے جس سے ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو گا، سیاست میں مخصوص اداروں کا کردار اب ختم ہونے کا وقت قریب ہے،ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ8فروری کو عوام نے ووٹ کسے دیئے اور جتوا کسے دیا گیا،میجر طاہر صادق نے کہا کہ عمران خان نے سسٹم کی بہتری اور کرپٹ لوگوں کے احتساب کیلئے کوشش کی مگر یہی ادارے رکاوٹ بنے،سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کی توسیع کیلئے قومی اسمبلی میں کسی بھی وزیر اعظم سے دوگنا ووٹ ملے،اس وقت تمام سیاسی جماعتوں نے جنرل باجوہ کی توسیع کو سپورٹ کیا،پی ٹی آئی پر پابندی ان کیلئے مسائل کھڑے کرے گی اور آرٹیکل6کی زد میں پھر بہت سے لوگ آئیں گے،عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں مدینہ کی ریاست بنانے کی کوشش کرتے ہوئے علاج کیلئے ہیلتھ کارڈ کا اجراء،مسافروں کیلئے قیام گاہیں اور غریبوں کیلئے لنگر خانوں کا اہتمام قابل ذکر اقدامات ہیں، انہوں نے کہا کہ ضلع اٹک کی تحصیل پنڈی گھیب سے تعلق رکھنے والے سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ شہزاد احمد گھیبہ نے قانون کی بالا دستی اور عدلیہ کی آزادی کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ اب ضلع اٹک کی تحصیل حضرو کے علاقہ چھچھ سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون چیف جسٹس عالیہ نیلم بھی قانون کی بالادستی اور عوام کو انصاف کے حصول کیلئے تمام اقدامات اٹھائیں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں