نوجوان وکلاء نے پاکستان ینگ لائر فورم فار جوڈیشل ریفارمز تشکیل دے دیا ملک کے نظام عدم میں اصلاحات چاہتے، ارسلان ایاز ایڈوکیٹ کوئی بھی قانون اور احتساب سے بالا نہیں ہو ا چاہے، بیریسٹر عروج

نوجوان وکلاء نے پاکستان ینگ لائر فورم فار جوڈیشل ریفارمز تشکیل دے دیا

ملک کے نظام عدم میں اصلاحات چاہتے، ارسلان ایاز ایڈوکیٹ

کوئی بھی قانون اور احتساب سے بالا نہیں ہو ا چاہے، بیریسٹر عروج

ملک میں نظام عدل کی خود احتسابی کا شفاف نظام وقت کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد () پاکستان ینگ لوئر فورم کے صدر ارسلان ایاز ایڈوکیٹ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نظام عدل کی اصلاحات اہم ترین ضرورت ہے اس فورم کے تشکیل کے مقاصد یہی ہیں ۔بدقسمتی سے آج ہماری قوم اپنے نظام عدل پر سوال اٹھا رہی ہے ۔ عدلیہ ملک کا ریاست کا اہم ستون ہے اور ریاستیں ہمیشہ عدل پر قائم رہتی ہیں ۔ ہمارا فورم عدالتی نظام میں اصلاحات پر کام کرے گا ، ہم عوام کی امنگوں کے مطابق اور آئین و قانون کی روشنی میں تجاویز دیں گے۔ آج ہمارے عدالتی پر لگنے والے الزامات عوامی عدم اعتماد کی فضا لمحہ فکریہ ہیں ۔ اگر کسی جج پر کرپشن کا الزام ہے یا اسکی تعلیمی قابلیت پر سوال اٹھتا ہے تو انکو بھی جواب دینا چاہے۔ اگر خلیفہ وقت حضرت عمر رض سے دو چادروں کا سوال ہو سکتا ہے اور خلیفہ وقت حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے خلاف قاضی فیصلہ دے سکتا تو عدلیہ سمیت کسی سے بھی سوال ہو سکتا، انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں خود احتسابی کا عمل شروع ہو جائے تو باہر سے انگلیاں اٹھانا بند ہو جائیں ۔ شکیل تنولی کیس کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جج کی بیٹی دو شہریوں کو کچل دے تو بھی قانون کے مطابق ہی سزا ہونے چاہے ہمیں افسوس ہوا جب ہم نے دیکھا کہ شکیل تنولی کے باپ کو انصاف مانگنے پر گرفتار کر لیا گیا ۔ اس طرح کے اقدامات عوام اور عدلیہ میں دوریاں پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں ۔ اور یہی قانون سیاستدان کے لیے بھی ہونا چاہیئے ۔ سیاست دان ٹریفک وارڈن کو کچل دے تو بھی سزا ہونی چاہے ، انہوں نے مزید کہا ہمارا فورم نظام عدل میں بہتری کے لئے تجاویز اور سفارشات مرتب کرے گا ، اسکے ساتھ ساتھ آئین سازی کے لئے تجاویز اور اصلاحات اور جدید قانون سازی کے متعلق سفارشات اور تحقیق بھی کرے گا۔ فورم ملک میں عدالتی نظام کو تیز اور موئثر کرنے کے لئے تجاویز دے گا جبکہ بے سہارہ ، مظلوم لوگوں کی *مفت* قانونی معاونت اور داد رسی اور بے گناہ قیدیوں ، اور معمولی جرمانے نہ ادا کر سکنے والے قید یوں کی رہائی کے لئے اقدامات بھی کرے گا ۔ فورم مکمل طور پر غیر سیاسی ، غیر انتخابی ، غیر لسانی ہے۔ اور بار کونسل آف پاکستان اور ذیلی بار کونسلز کے رولز کو مکمل فالو بھی کرے جبکہ یہ فورم بار کونسلز کے ایلکشنز میں بھی بطور فورم مکمل غیر جانبدار رہےگا۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں