اسلام آباد میں پولیس نے بڑوں کو خوش کرنے کے لئے حطرناک مجرم بھگادئیے نزلہ ایس پی اور ایس ایچ او پر گرگیا

اسلام آباد

وفاقی پولیس کی زیر حراست ملزمان کے فرار ہونے کا معاملہ ،
پولیس تحقیقات نے نیا رخ اختیار کر لیا ،،
اہم سیاسی شخصیات نے پولیس کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کیں ،،،ذرائع
چیئرمین سینٹ صادق سنجرانئ کے دباؤ پر ڈی آئی جی نے ملزمان کو مبینہ طور پروٹوکول دیا ،ذرائع

کے پی کے پولیس ملزمان کو گرفتار کر کے پشاور پہنچ چکی تھی ڈی آئی جی آپریشن افضال کوثر نے پشاور پولیس کو واپس آنے پر مجبور کیا

پشاور پولیس کو ملزمان وآپس نہ لے کر آنے کی صورت میں ان کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کرنے کی دھمکی دی

ڈی آئی جی آپریشن نے ملزمان کو چھوڑنے کے لئے ماتحت افسران پر دباؤ ڈالا ،،ذرائع
ڈی آئی جی آپریشن کی مبینہ ملی بھگت سے ملزمان فرار ہوئے ،،،ذرائع
تعاون کی صورت میں ڈی آئی جی آپریشن کو آئی جی لگانے کئ آفر بھی ہوئی ،،،ذرائع
رات گئے سینیٹر تاج آفریدی نے ملزمان کی بیماری کا بہانا بنایا ،،،
ملزمان کو ہسپتال منتقل کرنے کے حوالے سے پولیس پر دباؤ ڈالا گیا ،،،
پولیس افسران کو نوکری سے فارغ کرنے کی دھمکیاں دی گئیں ،،،
رات گئے ڈی آئی جی آپریشن فون بند کر کے غائب ہوگئے

ساری پلاننگ ڈی آئی جی آپریشن نے کی اور آخر کار ایس پی اور ایس ایچ او کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں