دوران عدت نکاح کیس میں بانی تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ کو ریلیف نہ مل سکا۔ اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سزا معطل کر کے ضمانت پر رہائی کی درخواستیں مسترد کر دیں

دوران عدت نکاح کیس میں بانی تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ کو ریلیف نہ مل سکا۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سزا معطل کر کے ضمانت پر رہائی کی درخواستیں مسترد کر دیں
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے مقررہ وقت پر فیصلہ سنایا۔ دس صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ دونوں ملزمان کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں۔ بشریٰ بی بی کا خاتون ہونا سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا جواز نہیں۔ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔ کوئی ایسا گراونڈ نہیں کہ درخواستیں منظور کی جائیں۔ سیکشن 426، سی آر پی سی کے تحت درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔۔ درخواستوں پر سماعت کے دوران مقدمے کے میرٹس پر بات نہیں کی جا سکتی۔دونوں ملزمان کو دی گئی سزا نہ تو قلیل مدتی ہے۔ نہ ہی وہ سزا کا زیادہ حصہ بھگت چکے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو ابھی جیل میں ہی رہنا پڑے گا ۔سول کورٹ نے 3 فروری کو بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو سات سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔

ادھر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کہتے ہیں بانی چیئرمین اور اہلیہ کے خلاف عدّت کیس میں نہایت ناقص ٹرائل کے نتیجے میں سنائی گئی،، سزاؤں کی معطّلی کی درخواستوں پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا فیصلہ نہایت مایوس کن اور انصاف کا کھلا قتل ہے، ‏اس غیراخلاقی مقدّمے کے اہداف مکمل طور پر سیاسی ہیں اور یہ فیصلہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کے خلاف جاری انتقامی سلسلے کو دوام بخشےگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں