نئے ہوشربا انکشافات ۔ #اقرارالحسن_کو_گرفتار_کرو ٹرینڈ کیوں چل رہا ہے

نئے ہوشربا انکشافات ۔ #اقرارالحسن_کو_گرفتار_کرو ٹرینڈ کیوں چل رہا ہے
لاہور مینار پاکستان واقعہ اب آشکار ہو چکا ۔ ایک پلانٹڈ انٹرویو اور پلاننگ کے تحت یہ سب کیا گیا ۔۔ آئیے ذرا واقعات کی ترتیب دیکھتے ہیں ۔ ہر ایک ثبوت کے ساتھ
ٹک ٹاکر کے پارٹنر ریمبو کا اکاؤنٹ بند ہو گیا تھا
انہیں دوبارہ شہرت اور فالورز چاہیے تھے ۔ دونوں نے باقاعدہ ویڈیو بنا کر ایک بڑا ” سرپرائز” دینے کا اعلان کیا
یوم آزادی سے دو دن پہلے ویڈیو اپ لوڈ کی کہ وہ 14 اگست کو مینار پاکستان ویڈیوز بنائیں گے ۔ فینز وہاں آ جائیں
جب مینار پاکستان پہنچے تو دبنگ اینٹری ہوئی ۔ کچھ ساتھی اور فینز نے ویڈیوز بنائیں ۔ لڑکی خود کو بڑی سٹار سمجھ کر فینز کی خواہشات کے مطابق ویڈیوز بنواتی رہی۔ بقول ایک عینی شاہد ” فلائنگ کسز ” بھی دیتی رہی ۔
یہاں پھر ہلڑ بازی شروع ہوئی ۔ وہاں موجود انجان لڑکوں کے گروہ اس شغل میلے میں شریک ہوئے اور پھر وہاں بدتمیزی ہوئی ۔ جو واقعی افسوسناک اور شرمناک تھی  ۔ان لڑکوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے ۔ جس کی ویڈیوز بھی بنیں ۔ پولیس کو کال کی گئی ۔ پولیس آئی ۔ ان کی جان چھڑائی ۔ تھانے پہنچ کر لڑکی نے کارروائی نہ کرنے کا کہا اور گھر چلی گئی ۔
اگلے دن اس نے نئے میک اپ اور سٹائل میں تصاویر بھی اپ لوڈ کیں ۔
یہاں تک معاملہ بظاہر ختم ہو چکا تھا ۔ سب بھول چکے تھے ۔
اسی دوران دوسرے اکاؤنٹس سے ہلڑ بازی اور بدتمیزی کی ویڈیوز وائرل ہو گئیں ۔
اب اینٹری ہوئی یاسر شامی اور اقرار الحسن کی ۔
انہیں اس واقعے میں دلچسپی نظر آئی ۔ مبینہ طور پر
انہوں نے ریمبو جو کہ اقرار الحسن کی ٹیم اعوان کا رکن ہے اس کے ذریعے لڑکی سے رابطہ کیا ۔ تصاویر سے واضح ہے کہ اس لڑکی کو یاسر شامی کے گھر بلایا گیا ۔ وہاں  انٹرویو ریکارڈ ہوا ۔ لڑکی کو دوپٹے اور معصومیت میں دکھایا گیا۔ وہی لڑکی جو واقعہ بھول چکی تھی ۔ تھانے میں کارروائی نہ کرنے کا کہہ چکی تھی ۔ اسی نے ایف آئی آر درج کرائی ۔ 400 بندوں کو نامزد کیا ۔ یہ انٹرویو اور مینار پاکستان کی ویڈیوز تیزی سے وائرل ہوئیں ۔
ٹاپ ٹرینڈز بن گئے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل ۔ ہیومن رائٹس تنظیموں ۔ وزیراعظم ۔وزیر اعلی۔ سمیت ہر ایک کا ردعمل آیا ۔
اب پولیس حکام جب ایف آئی آر میں درج پتے پر گئے تو وہ جعلی تھا۔  اس پتے پر رہائش پذیر بوڑھے میاں بیوی پریشان ہیں کہ پولیس اور لوگ ان کے گھر کیوں آ رہے ہیں
جہاں انٹرویو ریکارڈ ہوا وہ بھی لڑکی کا گھر نہیں تھا
لڑکی کا گھر تو غریب گھرانہ تھا ۔
اس کے اصل گھر پولیس گئی ہے ۔ والدین کو ملی ہے ۔
تین گھر الگ الگ ہیں
انٹرویو والا یاسر شامی کا گھر
ایف آئی آر والا شاہدرہ کا گھر جہاں بزرگ جوڑا رہتا ہے
اس کا اصل گھر قلعہ لچھمن سنگھ میں جہاں پولیس گئی

#اقرارالحسن_کو_گرفتار_کرو ٹرینڈ اس لئے چل رہا ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ سب اس کا پلانٹڈ ڈرامہ تھا ۔ اس نے انٹرویو اور ٹویٹ میں کہا کہ وہ لڑکی کے گھر تسلی دینے آیا ہے ۔ حالانکہ انہوں نے خود لڑکی کو بلایا ۔ جب معاملہ ایک بار ختم ہو گیا تو انہوں نے اپنی ریٹنگ کے چکر میں اسے اٹھایا اور ملکی بدنامی کا باعث بنے ۔۔ ایف آئی آر میں غلط پتہ دیا گیا ۔ یہ نہیں بتایا کہ پہلے وہ لڑکی خود کارروائی نہ کرنے کا اعلان کر چکی ۔

یہ تھے اب تک کے انکشافات اور کہانی ۔۔ہر ہر موقعے کی ویڈیو یا تصاویر پوسٹ میں لگائی گئیں ہیں ۔

اس فیس بک پوسٹ میں سب ثبوت ویڈیو ۔تصاویر
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=218903873508037&id=100061652761714
#ذرا_سی_بات_محمد_عاصم_حفیظ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں