پاکستان تحریک انصاف میں اختلافات اور استعفوں کا معاملہ
شہریار آفریدی سمیت ممبران اسمبلی کے استعفوں کے معاملے پر مولانا کی انٹری
قومی اسمبلی اپوزیشن لابی میں مولانا فضل الرحمن اور محمود اچکزئی کی پی ٹی آئی ممبران سے ملاقات
ملاقات میں اسد قیصر سمیت محمود خان اچکزئی بھی موجود تھے۔
مولانا فضل الرحمن نے معاملات افہام و تفہیم کے ساتھ آگے بڑھانے کا کہا۔ ذرائع
جذبات کی بجائے افہام تفہیم سے معاملات کو حل کیا جائے۔ مولانا فضل الرحمن
مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی کی مداخلت کے بعد شہریار آفریدی نے معاملات بہتر کرنے کا کہا۔ذرائع
شہریار آفریدی کا وقتی طور پر استعفی سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ۔ ذرائع
پی ٹی آئی سینئر قیادت کی اراکین سے بانی کی رہائی تک اختلاف پر خاموشی کی استدعا۔ ذرائع
Exclusive
*پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی میں اختلافات شدت اختیار کر گئے*
شہریار آفریدی استعفی کے بیان کے بعد 27 سے زائد ممبران نے استعفے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع
شاندانہ گلزار اور شیر افضل مروت سمیت متعدد ممبران نے پارٹی قیادت کی نااہلی پر احتجاج بھی کیا۔ ذرائع
پی ٹی آئی و سنی اتحاد کونسل ممبران اسمبلی نے اختلافات کی وجہ سے پارلیمانی پارٹی اجلاسوں میں شرکت سے معذرت کی ۔ذرائع
سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر اور قومی اسمبلی میں سینئر قیادت کمیٹیوں کے لئے کمپرومائزڈ ہے۔ رہنماون کا شکوہ
بانی پی ٹی آئی و رہنماوں کی رہائی کی بجائے قیادت عہدوں کے لئے کوشاں ہے۔ ممبران کا موقف
پی ٹی آئی کے 21 ممبران اسمبلی پر مشتمل اپنا گروپ بنانے پر بھی مشاورت ہوئی ۔ذرائع
بیرسٹر گوہر خان اور عمر ایوب خان کو ممبران اسمبلی نے سنجیدہ کوشش کرنے کا پیغام بھجوایا۔ذرائع
بانی پی ٹی آئی رہائی، جلسے اور احتجاج پر عملی اقدام نہ کرنے کی صورت میں فارورڈ بلاک بنانے کا فیصلہ ۔ذرائع