سندھ جرنلسٹس کونسل نے شہید نصراللہ گڈانی قتل کیس میں ایم این اے خالد لونڈ اور اُنکے بیٹوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کر دیا

کراچی سندھ جرنلسٹس کونسل نے شہید نصراللہ گڈانی قتل کیس میں ایم این اے خالد لونڈ اور اُنکے بیٹوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کر دیا
ایس جے سی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا ہے کہ شہید نصراللہ گڈانی قتل کیس کے ٹرائل مکمل ہونے تک خالد احمد لونڈ کو پارٹی سے الگ کرکے اُن سے ایم این اے کی سیٹ سے بھی استعیفا لیا جائے
سندھ جرنلسٹس کونسل کے صدر قاضی ذوالفقار کی زیر صدارت مرکزی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ شھید صحافی نصراللہ گڈانی کے قتل کیس میں نامزد ایم این اے خالد احمد لونڈ اور اُنکے بیٹوں شہباز خان لونڈ اور نور محمد لونڈ کو گرفتار کرکے شامل تفتیش کیا جائے، سندھ جرنلسٹس کونسل کے پلیٹ فارم سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ نصراللہ گڈانی قتل کیس کی تفتیش اور عدالتی مقدمہ مُکمل ہونے تک خالد احمد لونڈ کو پارٹی سے الگ کیا جائے اور ان سے ایم این اے کی سیٹ سے بھی استعیفا دلوایا جائے۔
اجلاس میں فیصلا کیا گیا ہے کہ اس ضمن میں سندھ جرنلسٹس کونسل کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کو باضابطہ خط لکھ کر بھی درخواست کی جائیگی۔ جرنلسٹس کونسل نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ شہید نصراللہ گڈانی قتل کیس کی پولیس تفتیش کے دوران واردات میں ایم این اے خالد احمد لونڈ اور اُنکے بیٹوں کے ذاتی محافظ برکت لونڈ و دیگر ملازمین کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا جس بنیاد پر آج مدعی مقدمہ اور کیس کے گواہوں نے متعلقہ عدالت میں ایم این اے خالد احمد لونڈ اُنکے بیٹے شہباز اور نور محمد لونڈ کو قتل کیس میں نامزد کر دیا ہے۔
سندھ جرنلسٹس کونسل نے کہا ہے کہ نصراللہ گڈانی قتل کیس میں پولیس نے ابھی تک صرف ایک ملزم اصغر لونڈ گرفتار کیا ہے، کیس میں نامزد دیگر ملزمان قبائلی و سیاسی اثر رسوخ رکھتے ہیں اس لیئے انکی جانب سے تفتیش پر اثر انداز ہونے کا خدشہ ہے، کیس کی مُدعی اور گواہوں کی حفاظت کیلئے انہیں موثر سیکیورٹی فراہم کی جائے اور بااثر ملزمان کی گرفتاری کیئے جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں