کراچی میں ددہ فروش ڈکیتوں کے سامنے ڈٹ جانے پر قتلُ طویل لوڈ شیڈنگ سے CCTV بھی کام نہ کرسکے ایک سال میں 74 افراد ڈاکوئوں کے ہاتھوں قتل

کراچی میں ڈاکوؤں نے ایک اور گھر اجاڑ دیا، رواں برس ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہونے والوں کی تعداد 74 ہوگئی بہادر دودھ فروش نے فرار ہونے والے ڈاکوؤں کو پتھر مارا تو ڈاکوئوں نے فائرنگ کردی، مشتعل اہل علاقہ کہتے ہیں یہاں قانون نام کی کوئی چیز نہیں وارداتیں معمول ہیں، قتل کا مقدمہ ڈاکوؤں کے ساتھ کے الیکٹرک کے خلاف بھی درج کیا جانا چاہیے، واقعہ کے وقت علاقے کی بجلی نہیں تھی جسکے باعث اطراف کے کیمرے بند تھے
کراچی میں ڈاکوؤں نے ایک اور ہنستا بستا گھر اجاڑ دیا، شاہ لطیف ٹائون میں ڈاکوؤں نے لوٹ مار کے بعد دودھ فروش کو فائرنگ کرکے قتل کردیا،
مشتعل اہل علاقہ کہتے ہیں ڈاکوؤں کے ساتھ کے الیکٹرک کے خلاف بھی مقدمہ درج ہونا چاہیے، لوڈ شیڈنگ کے دوران وارداتیں ہوتی ہیں،،،
مقتول باقر علی پانچ بھائیوں میں دوسرے نمبر پر اور چار بچوں کا باپ تھا،،،

Screenshot

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں